• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 61562

    عنوان: ایک شخص کا انتقال ہو گیا ، اور اس کی چار بیٹیاں، ایک بیوی اور چار بھتیجے ہیں ۔ براہ کرم، شریعت کی روشنی میں تقسیم جائداد کے بارے میں بتائیں۔

    سوال: (۱) ایک شخص کا انتقال ہو گیا ، اور اس کی چار بیٹیاں، ایک بیوی اور چار بھتیجے ہیں ۔ براہ کرم، شریعت کی روشنی میں تقسیم جائداد کے بارے میں بتائیں۔ (۲) اس شخص نے اپنی زندگی میں جو اپنی بیٹیوں کو گفٹ کیا تھا ، کیا اس کو بھی تقسیم کیا جائے گا؟

    جواب نمبر: 61562

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 747-747/Sd=01/1437-U (۱) بشرط صحت سوال صورت مسئولہ میں بعد ادائے حقوق متقدمہ علی الارث وعدمِ موانع ارث مذکورہ شخص کا کل ترکہ بشمول جائداد ۹۶/ حصوں میں تقسیم ہوگا، جس میں سے بارہ حصے بیوی کو، سولہ سولہ حصے چاروں بیٹیوں میں سے ہرایک کو اور چار چار حصے چاروں بھتیجوں میں سے ہرایک کو ملیں گے، بشرطیکہ مذکورہ شخص کے والدین میں سے کوئی باحیات نہ ہو۔ (۲) شخص مذکور نے اپنی زندگی میں بیٹیوں کو کیا گفٹ کی تھی؟ اگر زمین ہبہ کی تھی، تو کس طرح ہبہ کی تھی؟ کیا اُن میں سے ہرایک کو الگ الگ متعین ومشخص طریقے پر زمین ہبہ کرکے مکمل مالک وقابض بھی بنادیا تھا اور خود ہبہ کردہ زمین سے مکمل دست بردار ہوگئے تھے یا بیٹیوں کو مشترکہ طور پر تعیین وتشخیص کے بغیر زمین ہبہ کی تھی؟ یا صرف کاغذی اور تحریری طور پر زمین کا ہبہ کیا تھا، باقاعدہ ان کو مالک وقابض نہیں بنایا تھا؟ اس کی وضاحت کے بعد ہی کوئی حکم لکھا جاسکتا ہے۔ بیوی = ۱۲ بیٹی = ۱۶ بیٹی = ۱۶ بیٹی = ۱۶ بیٹی = ۱۶ بھتیجہ = ۴ بھتیجہ = ۴ بھتیجہ = ۴ بھتیجہ = ۴


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند