• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 58576

    عنوان: اگر ایک شخص فوت ہوتاہے جس کی پانچ بہنیں زندہ ،بھانجے اور بھتیجے زندہ ہیں تو اس کی وراثت کی تقسیم کیسے ہوگی؟جب کہ نہ اس کی ماں اور باپ اور نہ اس کی اوالد اور نہ ہی اس کا کوئی بھائی زندہ ہے۔

    سوال: اگر ایک شخص فوت ہوتاہے جس کی پانچ بہنیں زندہ ،بھانجے اور بھتیجے زندہ ہیں تو اس کی وراثت کی تقسیم کیسے ہوگی؟جب کہ نہ اس کی ماں اور باپ اور نہ اس کی اوالد اور نہ ہی اس کا کوئی بھائی زندہ ہے۔

    جواب نمبر: 58576

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 346-311/Sn=6/1436-U برتقدیر صحت سوال صورت مسئولہ میں شخص مذکور نے جو کچھ ترکہ نقد زمین جائداد، مکان، سامانِ مکان وغیرہ) چھوڑا، اس میں سے دو تہائی کی حقدار پانچوں بہنیں ہیں، وہ آپس میں برابر سرابر تقسیم کرلیں، اور مابقیہ ایک تہائی تمام بھتیجوں کے درمیان برابر تقسیم ہوگی، بھانجے محروم رہیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند