معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 58576
جواب نمبر: 5857601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 346-311/Sn=6/1436-U برتقدیر صحت سوال صورت مسئولہ میں شخص مذکور نے جو کچھ ترکہ نقد زمین جائداد، مکان، سامانِ مکان وغیرہ) چھوڑا، اس میں سے دو تہائی کی حقدار پانچوں بہنیں ہیں، وہ آپس میں برابر سرابر تقسیم کرلیں، اور مابقیہ ایک تہائی تمام بھتیجوں کے درمیان برابر تقسیم ہوگی، بھانجے محروم رہیں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ہم چار بھائی (شادی شدہ) اور ایک بہن (شادی شدہ) ہیں، ہمارے ماں باپ دونوں زندہ ہیں اور اب ہمارے ساتھ رہتے ہیں۔ میرے والدکی بہت زیادہ پینے کی عادت کی وجہ سے ہم چار بھائی اور ایک بہن اورماں نے ان کو (والد) اوران کے گاؤں کو چھوڑ دیا ، اور ایک دوسرے شہر میں کاروبار شروع کیا والدسے کوئی مدد لئے بغیر ۔تین یا چار سال کے بعد میرے والد نے بھی اپنا گاؤں چھوڑدیا انھوں نے بھی ہمارے کاروبار میں گزشتہ دو سال سے شمولیت اختیار کی۔ شریعت کے مطابق ہم کو ہماری پراپرٹی سے ترکہ کیسے ملے گا؟میرے والد کے بھائی اور بہنیں میرے دادا کی پراپرٹی سے ترکہ دینے کے لیے تیار نہیں ہیں، اس لیے زیادہ تر ہم کوہمارے آبائی وطن یعنی ہمارے والد کی طرف سے کچھ بھی وراثت میں نہیں ملے گا۔ ہم کو ہماری پراپرٹی سے ترکہ کیسے ملے گا؟
2539 مناظر5647 مناظرمنھ بولی بہن اور منھ بولے بھائی کا شریعت میں کیا حکم ہے؟
والد والدہ حیات ہیں، ہم چار بھائی بہنوں میں جائیداد كس طرح تقسیم ہوگی؟
3219 مناظر