معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 53578
جواب نمبر: 53578
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1055-1055/M=9/1435-U وارث کے لیے وصیت نہیں ہے۔ حدیث میں ہے : لا وصیةَ لوارث․ (۲) اگر تمام ورثہ اس پر رضامند ہوں کہ متروکہ شئ توڑکر تقسیم کی جائے تو ایسا کرسکتے ہیں اس میں مضائقہ نہیں، اس کا خیال رہے کہ ہروارث کو اس کا مقررہ حصہ ضرور مل جائے، اگر منشأ سوال کچھ اور ہے تو واضح کرکے سوال دوبارہ کرسکتے ہیں۔ ================= نوٹ: جواب درست ہے، البتہ اگر توڑکر بانٹنے میں اس چیز کی منفعت ختم ہونے کا ڈر ہے تو قیمت لگاکر یا فروخت کرکے تقسیم کیا جائے۔ (د)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند