معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 169698
جواب نمبر: 16969801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:728-601/N=8/1440
رضاعت، اسباب وراثت میں سے نہیں ہے؛ اس لیے رضاعی اولاد سے اگر نسبی تعلق نہ ہو تو محض رضاعت کی بنیا د پر وہ وارث نہیں ہوگی۔
ویستحق الإرث …بأحد ثلاثة: برحم ونکاح صحیح… وولاء (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الفرائض، ۱۰: ۴۹۷، ۴۹۸، ط: مکتبة زکریا دیوبند) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس بارے میں کہ
ایک شخص اپنے لڑکے کی شادی کرتے وقت لڑکی والوں سے وعدہ کرتا ہے کہ وہ ایک تولہ
سونا تین ماہ کے بعد لڑکی والوں کو ادا کرے گا، لیکن شادی کے بعد وہ شخص بیمار پڑ
جاتا ہے او رپھر وہ مشکلات میں گھر جاتا ہے ،اسی طرح تقریباً سال گزرنے کو ہے ،وہ
اب تک ایک تولہ سونا ادا نہیں کرسکا۔ اگر اس شخص کا انتقال ہوجائے تو کیا اس کے
ترکہ میں (جو کہ ایک مکان ہے جس میں وہ رہائش پذیر ہے)سے ادائیگی کی جائے گی؟ اور
اگر اس کے ورثہ اس بات کو نہیں مانتے تو کیا ایک تولہ سونا کی ادائیگی لڑکے کے ذمہ
ہوگی؟ برائے مہربانی قرآن و حدیث اور شریعت مطہرہ کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔
مسئلہ
وراثت کا ہے کوئی ایک شخص جس کی اولاد نہیں والدین نہیں بیوی بھی نہیں بہن بھائی
بھی نہیں دو بھانجے دو کزن ہیں وراثت کس کے نام ہوگی؟
میری
عمر تیس سال اورمیرے بھائی کی چھبیس سال ہے۔ میرے والد نے میری ماں کو چھبیس سال
پہلے طلاق دے دیا تھا۔ میرے والد صاحب ایک ٹیچر تھے، وہ 2007میں ریٹائر ہوچکے ہیں۔
انھوں نے دوسری شادی کرلی۔ اس سے ان کا ایک لڑکا ہے۔ ہم دونوں بھائی شادی کے وقت
سے اپنی ماں کے ساتھ ہیں۔ والدہ نے دوسری شادی نہیں کی۔ اب میرے والد صاحب حج کرنے
جارہے ہیں۔ اب میرا سوال یہ ہے کہ (الف)اس پراپر ٹی کا کیا حصہ ہوگا جو کہ ہم کو
ان سے ملے گی؟ (ب)میرے والدنے ہم کوہماری پیدائش سے لے اب تک صرف پچہتر ہزار دیا
ہے ۔ اب جب ہم گہرائی میں جاتے ہیں تو ہماری ماں اور رشتہ داروں نے ہماری تعلیم
اور دوسرے روزانہ کے اخراجات پر لاکھوں روپئے خرچ کئے۔ میرے والدنے کبھی بھی ہماری
کوئی فکر نہیں کی۔ میں بھی اس بات کا 1992سے گواہ ہوں ۔میرے والد نے اپنی نوکری کے
درمیان تقریباً تیس لاکھ روپئے کمائے ہیں۔ اس میں سے ہمارا کیا حصہ ہوگا؟ امید ہے
کہ آپ ان تکلیفوں اورپریشانیوں کو سمجھ رہے ہوں گے جو کہ ہم دونوں بھائی اپنی ماں
کے طلاق کے وقت سے جھیل رہے ہیں۔