• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 602326

    عنوان:

    میت کے بچے نہ ہوں تو میت کی ماں کو کتنا ملے گا؟

    سوال:

    اگر میت کے بچے نہ ہوں تو میت کی ماں کو وراثت میں کتنا حصہ ملے گا؟

    جواب نمبر: 602326

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:448-330/sn=6/1442

     اولاد(اور پوتے ) نہ ہونے کی صورت میں ماں کی متعدد حالتیں بنتی ہیں، جن کے احکام درج ذیل ہیں :

    (الف) میت نے ایک سے زائد بھائی بہن چھوڑا ہوتو ماں کو سدس یعنی کل ترکے کا چھٹا حصہ ملے گا ۔(ب) میت نے ایک بھائی یا ایک بہن کو چھوڑا ہو تو ماں کو ثلث الکل یعنی پورے ترکہ میں سے ایک تہائی ملے گی ۔(ج) میت کے ورثا میں صرف والد اور زوجین (شوہر اور بیوی)میں سے کوئی ہو، مزید کوئی اور وارث نہ ہو تو شوہر یا بیوی کا حصہ ملنے کے بعد جو کچھ بچے گا اس کا ثلث ماں کو ملے گا ۔ واضح رہے کہ ورثا کے حصے حقوق متقدمہ علی الارث کی ادائیگی کے بعد لگیں گے ۔

    (وللأم) ثلاثة أحوال (السدس مع أحدہما أو مع اثنین من الأخوة أو) من (الأخوات) فصاعدا من أی جہة کانا ولو مختلطین والثلث عند عدمہما وثلث الباقی مع الأب وأحد الزوجین.[الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 10/ 514-515،کتاب الفرائض، مطبوعة: مکتبة زکریا، دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند