• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 59580

    عنوان: ہم دونوں میاں بیوی حیات ہیں ، ایک بیٹا اور پانچ بیٹیوں کو ان کا حصہ دیدینا چاہتے ہیں ، سب بالغ ہیں ، صرف دو بیٹیوں کی شادی ہونا باقی ہے۔ اللہ کے لیے رہنمائی کریں۔

    سوال: ہم دونوں میاں بیوی حیات ہیں ، ایک بیٹا اور پانچ بیٹیوں کو ان کا حصہ دیدینا چاہتے ہیں ، سب بالغ ہیں ، صرف دو بیٹیوں کی شادی ہونا باقی ہے۔ اللہ کے لیے رہنمائی کریں۔

    جواب نمبر: 59580

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 820-820/M=8/1436-U زندگی میں باپ اپنی اولاد کو جو کچھ دیتا ہے وہ عطیہ کہلاتا ہے اوراس میں مساوات (برابری) قائم رکھنا افضل ہوتا ہے، صورت مسئولہ میں آپ اپنی حیات میں اپنی جائیداد کی تقسیم کرنا چاہتے ہیں تو کرسکتے ہیں، مناسب یہ ہے کہ پہلے اپنی اور اپنی اہلیہ کی ضرورت کے بقدر حسب مرضی حصہ الگ کرلیں اور بقیہ کو پانچ برابر حصوں میں کرکے سب کو (ایک بیٹا اور پانچ بیٹیوں کو) ایک ایک حصہ دیدیں اور حصہ دے کر مالک وقابض بھی بنادیں تاکہ ہبہ تام ہوجائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند