معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 157370
جواب نمبر: 157370
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:416-302/sn=4/1439
اگر مرحومہ کے والد، والدہ کا انتقال ان سے پہلے ہی ہوچکا تھا نیز مرحومہ نے کوئی بیٹی نہیں چھوڑی ہے تو صورت مسئولہ میں بہ شمول یہ پانچ لاکھ روپئے جو کچھ بھی ترکہ (مثلاً زمین،مکان، زیورات، اور دیگر رقم کے اثاثے) مرحومہ نے بہ وقت وفات اپنی ملکیت میں چھوڑا ہے، سب کے بعد ادائے حقوق متقدمہ علی الارث کل ۴/ حصے کیے جائیں گے، جن میں سے ایک حصہ شوہر کو اور ایک ایک حصہ تینوں بیٹیوں میں سے ہرایک کو ملے گا۔ نقشہ تخریج حسب ذیل ہے:
زوج = ۱
ابن = ۱
ابن = ۱
ابن = ۱
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند