• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 30679

    عنوان: پروپرٹی کے بارے میں ایک سوال کرنا ہے۔ میری والدہ اپنی پروپرٹی تقسیم کرنا چاہتی ہیں، ان کی پروپرٹی کے کتنے حصے ہوں گے؟ حصہ داروں میں جو افراد ہیں وہ یہ ہیں؛ والدہ خود، ان کے د وبیٹے اور چاربیٹیا ں ہیں۔ پروپرٹی کی رقم ہے 4,193,000/ ۔ براہ کرم، مہربانی کرکے شریعت کی روشنی میں بتائیں کہ اسے کس طرح سے تقسیم کی جائے گی۔ میں نے جو رقم لکھی ہے کہ اس میں والدہ کا بھی حصہ کتنا حصہ بنتاہے؟

    سوال: پروپرٹی کے بارے میں ایک سوال کرنا ہے۔ میری والدہ اپنی پروپرٹی تقسیم کرنا چاہتی ہیں، ان کی پروپرٹی کے کتنے حصے ہوں گے؟ حصہ داروں میں جو افراد ہیں وہ یہ ہیں؛ والدہ خود، ان کے د وبیٹے اور چاربیٹیا ں ہیں۔ پروپرٹی کی رقم ہے 4,193,000/ ۔ براہ کرم، مہربانی کرکے شریعت کی روشنی میں بتائیں کہ اسے کس طرح سے تقسیم کی جائے گی۔ میں نے جو رقم لکھی ہے کہ اس میں والدہ کا بھی حصہ کتنا حصہ بنتاہے؟

    جواب نمبر: 30679

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل):404=301-3/1432

    زندگی میں مال وجائداد کی تقسیم وراثت کی تقسیم نہیں ہے بلکہ یہ ہبہ اور عطیہ ہے اور ہبہ میں اولاد کے درمیان مساوات (برابری) سے کام لینا چاہیے، اس لیے اگر آپ کی والدہ اپنی زندگی میں ہی اپنی پروپرٹی تقسیم کرنا چاہتی ہیں تو اپنی ضرورت کے بقدر مال وجائداد نکال کر مابقیہ کو تمام اولاد (خواہ مذکر ہوں یا موٴنث) میں برابر برابر تقسیم کردیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند