• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 7281

    عنوان:

    ہماری چچی حیات بی بی کاانتقال دو سال پہلے ہوا۔ انھوں نے درج ذیل وارث چھوڑے:(۱)شوہر (عمر100سال)۔ (۲) لڑکا (ذکی الدین شاہ) ستر سال سے زیادہ عمر (شادی شدہ بچوں کے ساتھ)۔ (۳) لڑکی (ظہورن بی بی) عمر تقریباً ستر سال (شادی شدہ بچوں کے ساتھ)۔ (۴) لڑکی (نور بی بی)تقریباً پینسٹھ سال، جس کی شادی ہوگئی تھی اوراس کے آٹھ بچے تھے اور وہ بچوں اور گھر کوچھوڑ کر چلی گئی ہے اورکوئی اس کے بارے میں نہیں جانتا ہے (وہ کہاں ہے زندہ ہے یا مردہ ) ؟ بہت زمانہ سے کوئی رابطہ نہیں ہے ہم نے اس کو تلاش کرنے کی ہر ممکن کوشش کی۔ ان حالات میں ہم اپنی چچی حیات بی بی کی جائیداد کیسے تقسیم کریں گے؟ کیا ہم اس کی دوسری لڑکی کو مردہ تصور کریں اور حیات بی بی کی جائیداد کو اس کے شوہر، ایک لڑکا اور ایک لڑکی کے درمیان تقسیم کردیں یا ہمیں اس کی دوسری لڑکی کا حصہ بھی لگانا ہوگا اور اس حصہ کواس کے لڑکوں کودینا ہوگا؟ یہ بات قابل غور ہے کہ نور بی بی کی عمر کی (ستر سال) سب تو نہیں لیکن اکثرعورتیں اب انتقال کرچکی ہیں۔ ہم جائیداد کو رکھنے کے لیے (مکمل یا کم)مناسب تقسیم کے بغیر مزید انتظار نہیں کرسکتے ہیں۔

    سوال:

    ہماری چچی حیات بی بی کاانتقال دو سال پہلے ہوا۔ انھوں نے درج ذیل وارث چھوڑے:(۱)شوہر (عمر100سال)۔ (۲) لڑکا (ذکی الدین شاہ) ستر سال سے زیادہ عمر (شادی شدہ بچوں کے ساتھ)۔ (۳) لڑکی (ظہورن بی بی) عمر تقریباً ستر سال (شادی شدہ بچوں کے ساتھ)۔ (۴) لڑکی (نور بی بی)تقریباً پینسٹھ سال، جس کی شادی ہوگئی تھی اوراس کے آٹھ بچے تھے اور وہ بچوں اور گھر کوچھوڑ کر چلی گئی ہے اورکوئی اس کے بارے میں نہیں جانتا ہے (وہ کہاں ہے زندہ ہے یا مردہ ) ؟ بہت زمانہ سے کوئی رابطہ نہیں ہے ہم نے اس کو تلاش کرنے کی ہر ممکن کوشش کی۔ ان حالات میں ہم اپنی چچی حیات بی بی کی جائیداد کیسے تقسیم کریں گے؟ کیا ہم اس کی دوسری لڑکی کو مردہ تصور کریں اور حیات بی بی کی جائیداد کو اس کے شوہر، ایک لڑکا اور ایک لڑکی کے درمیان تقسیم کردیں یا ہمیں اس کی دوسری لڑکی کا حصہ بھی لگانا ہوگا اور اس حصہ کواس کے لڑکوں کودینا ہوگا؟ یہ بات قابل غور ہے کہ نور بی بی کی عمر کی (ستر سال) سب تو نہیں لیکن اکثرعورتیں اب انتقال کرچکی ہیں۔ ہم جائیداد کو رکھنے کے لیے (مکمل یا کم)مناسب تقسیم کے بغیر مزید انتظار نہیں کرسکتے ہیں۔

    جواب نمبر: 7281

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1615=1381/ ب

     

    مفقود الخبر دوسرے کے مال کا وارث نہیں ہوتا ہے، اس لیے آپ اپنی چچی حیات بی بی کا کل ترکہ چار سہام میں تقسیم کرکے ایک حصہ ان کے شوہر کو دیدیں اور دو حصے لڑکے ذکی الدین شاہ کو دیدیں اور ایک حصہ لڑکی ظہورن بی بی کو دیدیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند