معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 169767
جواب نمبر: 169767
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:757-663/sn=8/1440
جی ہاں ! صورت مسئولہ میں شخص مذکور کی بیوہ اپنے مرحوم شوہر کی میراث میں حصے دار ہے، دوسری جگہ شادی کرلینے کی وجہ سے وہ اپنے مرحوم شوہر کی میراث سے محروم نہ ہوگی، مرحوم نے جو کچھ بھی ترکہ چھوڑا ہے (بعد ادائے حقوق متقدمہ علی الارث ) اس کا آٹھواں حصہ بیوہ کو ملے گا اور مابقیہ مرحوم کے دیگر ورثا کو ملے گایعنی اگر اِس شخص کے والدین دادا دادی اور نانی کا پہلے ہی انتقال ہوچکا ہے، مرحوم نے بہ وقت وفات صرف آٹھ بیٹوں اور ایک بیٹی کو ہی چھوڑا ہے تو مرحوم کا ترکہ مجموعی طور پر 136 /حصوں میں تقسیم ہوکر 17/ حصے بیوہ کو ،7/ حصے بیٹی کو اور 14...14( چودہ چودہ) حصے آٹھوں بیٹوں میں سے ہر ایک کو ملیں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند