• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 52216

    عنوان: میری رہنماء فرمائیے کہ میں نے اپنی ایک رشتہ دار لڑکی سے نکاح کیا. لڑکی کی وفات اسکے والدین کے گھر رخصتی سے پہلے ہی ہو گئی۔ لڑکی کے والدین آدھے حق مہر کے دعویدار ھیں۔۔۔ کیا ساس اور سسر کی وفات کے بعد میری مرحوم منکوحہ کو بھی وراثت میں حصہ ملے گا؟ اور اس کی نصبت سے میرا بھی حصہ بنتا ھے ؟ لڑکی کی وفات والدین کی وفات سے پہلے ہو گئی۔

    سوال: میری رہنماء فرمائیے کہ میں نے اپنی ایک رشتہ دار لڑکی سے نکاح کیا. لڑکی کی وفات اسکے والدین کے گھر رخصتی سے پہلے ہی ہو گئی۔ لڑکی کے والدین آدھے حق مہر کے دعویدار ھیں۔۔۔ کیا ساس اور سسر کی وفات کے بعد میری مرحوم منکوحہ کو بھی وراثت میں حصہ ملے گا؟ اور اس کی نصبت سے میرا بھی حصہ بنتا ھے ؟ لڑکی کی وفات والدین کی وفات سے پہلے ہو گئی۔

    جواب نمبر: 52216

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 696-488/L=6/1435-U (۱) مذکورہ بالا صورت میں بیوی کی وقات ہوجانے پر مکمل مہر آپ پر لازم ہوگیا؛ البتہ اب وہ مہر ترکہ ہوگیا جو مرحومہ کے ورثاء شرعی میں ان کے حصص کے اعتبار سے تقسیم ہوگا جس میں سے نصف آپ کا حصہ ہوگا اور مابقیہ نصف کے تین حصے ہوکر دوحصے والد کواور ایک حصہ والدہ کو ملے گا۔ (۲) وراثت سے حصہ پانے کے لیے وارث کا مورِث کی وفات کے وقت زندہ رہنا ضروری ہے، اس لیے آپ کی مرحومہ اہلیہ کو ان کے والدین کی وراثت میں سے حصہ نہ ملے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند