عنوان: میں نے ایک پلاٹ خریدا تھا، س میں والد صاحب کے پیسے بھی تھے، واضح رہے کہ ہمارا مشترکہ بزنس نہیں ہے ، ہم الگ الگ دوجگہوں میں کام کررہے ہیں۔ والد صاحب کے 15,88,239. 00/روپئے تھے اور رفیع کے.00 45,00000/ روپئے تھے، کل رقم 29,11,761.00/ ہوئی ۔ میں خود اور والدہ سمیت ہم سات افراد ہیں اور ہم اسلامی طریقے سے حصہ تقسیم کرناچاہتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا پوری رقم تمام لوگوں کے درمیان تقسیم کی جائے گی یا صرف والد کی رقم تقسیم ہوگی؟بعد میں اس پلاٹ میں تعمیر کی گئی اور تعمیر کا پورا خرچ بڑے بھائی رفیع نے دیا تھا، براہ کرم، اس کی بھی وضاحت کریں کیا تعمیر کے پیسے تقسیم میں شامل نہیں ہوں گے؟نیز والدہ ، بہن اور بھائیوں کو کتنا حصہ ملے گا؟
سوال: میں نے ایک پلاٹ خریدا تھا، س میں والد صاحب کے پیسے بھی تھے، واضح رہے کہ ہمارا مشترکہ بزنس نہیں ہے ، ہم الگ الگ دوجگہوں میں کام کررہے ہیں۔ والد صاحب کے 15,88,239. 00/روپئے تھے اور رفیع کے.00 45,00000/ روپئے تھے، کل رقم 29,11,761.00/ ہوئی ۔ میں خود اور والدہ سمیت ہم سات افراد ہیں اور ہم اسلامی طریقے سے حصہ تقسیم کرناچاہتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا پوری رقم تمام لوگوں کے درمیان تقسیم کی جائے گی یا صرف والد کی رقم تقسیم ہوگی؟بعد میں اس پلاٹ میں تعمیر کی گئی اور تعمیر کا پورا خرچ بڑے بھائی رفیع نے دیا تھا، براہ کرم، اس کی بھی وضاحت کریں کیا تعمیر کے پیسے تقسیم میں شامل نہیں ہوں گے؟نیز والدہ ، بہن اور بھائیوں کو کتنا حصہ ملے گا؟
جواب نمبر: 3355301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 1406=873-8/1432
آپ نے واضح نہیں کیا کہ تقسیم کرنے کی ضرورت آپ کو کیوں پیش آئی؟ کیا والد صاحب کا یا رفیع صاحب کا یا دونوں کا انتقال ہوگیا، اگر ایسا ہوگیا تو کس کا انتقال پہلے ہوا؟ نیز اس کے ورثہٴ شرعی کون کون باحیات ہیں؟ بھائی بہن کی تعداد لکھیں۔ نیز پلاٹ آپ نے خریدا تھا تو ان دونوں سے رقم کیا کہہ کر لیا تھا؟ انھوں نے قرض دیا تھا یا آپ کو ہبةً دیا تھا؟ نیز تعمیر میں رفیع صاحب نے رقم کیا کہہ کر لگائی تھی بطور قرض یا بطور تبرع؟ ان سب کی وضاحت کرکے سوال دوبارہ کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند