• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 66523

    عنوان: بڑے بھائی نے اپنی کمائی سے جو جائداد خریدی ہے كا اس میں دوسرے بھائیوں كا حصہ ہوگا؟

    سوال: ہمارے گاوَں میں ایک گھر ہے جس میں ہم 9 سگے بھائی ہیں ان میں سے سب سے بڑے بھائی سعودی میں ملازمت کے لیے گئے ، 8 سال کے بعد انہوں نے اپنا حوالے کا کام شروع کیا، کام اچھا چلا تو ایک آدمی کی ضرورت پڑی تو بڑے بھائی نے اپنے ایک بھائی کو تنخواہ پر ملازمت کے لیے رکھا، کام کچھ دن کے بعد جب کام میں نقصان ہوا تو ا س بھائی نے کہا کہ اب آ پ جھیلیں، اب میں نہیں رہوں گا، وہاں سے گھر آگئے تو بڑے بھائی نے ان کو کچھ دوبارروپئے کارو بار کے لیے دیا بعدہ کا م دوبارہ بڑے بھائی نے محنت کر کے شروع کیا تو پھر ایک بھائی کو بلا یا 5 سال کے بعد گھر کے بٹوارے کا مسئلہ در پیش آیا تو سارے بھائیوں نے کہا کہ ہم بڑے بھائی کی کمائی ہوئی جائداد میں حصہ دار ہیں اور ان کی بھی جائداد بھی 1بٹے 9 ہونی چاہئے ؟کیا باقی تمام بھائیوں کا مطالبہ درست ہے ؟ یا صرف باپ کی ہی پروپرٹی میں حصہ دار ہوں گے اور اگر بڑے بھائی کی کمائی ہوئی میں حصہ دار ہیں تو اس کی کیا تفصیل ہوگی۔ وضاحت فرما کر عند اللہ ماجور ہوں۔عنا یت اللہ التمش پھولپوری

    جواب نمبر: 66523

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 866-809/SD=10/1437 صورتِ مسئولہ میں بڑے بھائی نے اپنی کمائی سے جو جائداد خریدی ہے، دیگر بھائیوں کا اُن میں کوئی شرعی حصہ نہیں ہے، بڑا بھائی ہی اپنی کمائی سے خریدی ہوئی جائداد کا تنہا مالک ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند