عنوان: میری خالہ کی وفات 7 سال پہلے ہوئی ۔ وہاپنے میاں کے ساتھ صرف 6 ماہ رہ سکی ۔ کیونکہ انکے میاں اپنی بیٹی کے برابر لڑکی سے ناجائز رہ رہ تھے ۔ میری خالہ نے خود ان کا نکاح کروایا ،خالہ کی وفات کے وقت انکی کوئی اولاد نہیں تھی اور نا کوئی بھائی بہن زندہ تھے ،ایک بھائی کے بچے اور بہن کے بچے زندہ ہیں بھائی کے بچوں نے خالہ کیے پیسوں زیوارت اور جایدادانکے میاں کے ساتھ دیل کرکے اپنے پاس رکھ لیے ۔میں چاتی ہوں انکے انکے نام پر صدقہ جاریہ کیا جائے ۔ کونکہ وہ مجھے خواب میں بار بار یہی کہتی ہیں کہ تم میرا کام کرو میں یوکے میں ہوں جبکہ وہ سارے پاکستان میں
سوال: السلام و علیکم,میری خالہ کی وفات 7 سال پہلے ہوئی ۔ وہاپنے میاں کے ساتھ صرف 6 ماہ رہ سکی ۔ کیونکہ انکے میاں اپنی بیٹی کے برابر لڑکی سے ناجائز رہ رہ تھے ۔ میری خالہ نے خود ان کا نکاح کروایا ،خالہ کی وفات کے وقت انکی کوئی اولاد نہیں تھی اور نا کوئی بھائی بہن زندہ تھے ،ایک بھائی کے بچے اور بہن کے بچے زندہ ہیں بھائی کے بچوں نے خالہ کیے پیسوں زیوارت اور جایدادانکے میاں کے ساتھ دیل کرکے اپنے پاس رکھ لیے ۔میں چاتی ہوں انکے انکے نام پر صدقہ جاریہ کیا جائے ۔ کونکہ وہ مجھے خواب میں بار بار یہی کہتی ہیں کہ تم میرا کام کرو میں یوکے میں ہوں جبکہ وہ سارے پاکستان میں
جواب نمبر: 3031529-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د):462=295-3/1432
اگر آپ کی خالہ کے انتقال کے وقت ان کے والدین زندہ نہیں تھے، اور نہ ہی کوئی بھائی بہن زندہ تھے، البتہ بھائی اور بہن کے بچے زندہ تھے، تو آپ کی خالہ کے کل ترکہ کے وارث ان کے شوہر اور ان کے (خالہ کے) بھتیجے ہوں گے۔ اب اگر یہ چاہتی ہیں کہ کچھ صدقہ وخیرات آپ کی خالہ کے نام ہوجائے تو آپ اپنی طرف سے ان کے نام صدقہ وخیرات کردیں، ترکہ کے پیسوں میں مذکورہ وارثین کا حق ہے، وہ اگر چاہیں تو صدقہ و خیرات کریں ان پر جبر نہیں کیا جاسکتا ہے، البتہ آپ انھیں ترغیب دے سکتی ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند