متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 7099
اگر لڑکا دبئی میں ہے اوروہ میری بہن سے رشتہ کرنا چاہتا ہے یعنی وہ ایک دم تیار ہے۔ اور وہ کہتے ہیں کہ لڑکے کو ہم اس وقت بلائیں گے جب آپ لوگ شادی کے لیے کہیں گے۔ تو میرے والدین چاہتے ہیں کہ وہ لڑکے کو ایک مرتبہ شادی سے پہلے دیکھ لیں۔ تو لڑکے والے کہتے ہیں لڑکا ابھی گیا ہے اسے ہم بلا تو سکتے نہیں، لیکن تصویر منگواکر دیں گے۔ تو لڑکے والے کا تصویر نکالنا درست ہے یا نہیں؟ اور ہمارا تصویر منگواکر دیکھنا کیسا ہے؟ اوراس تصویر کا میری بہن کو دیکھنا کیسا ہے؟ (۲) اور اگر لڑکے والے کہتے ہیں کہ لڑکی کی تصویر دو، تاکہ ایک نظر لڑکا بھی دیکھ لے کیوں کہ لڑکا دبئی میں رہتا ہے تو لڑکی کی تصویر نکالنا کیسا ہے؟
اگر لڑکا دبئی میں ہے اوروہ میری بہن سے رشتہ کرنا چاہتا ہے یعنی وہ ایک دم تیار ہے۔ اور وہ کہتے ہیں کہ لڑکے کو ہم اس وقت بلائیں گے جب آپ لوگ شادی کے لیے کہیں گے۔ تو میرے والدین چاہتے ہیں کہ وہ لڑکے کو ایک مرتبہ شادی سے پہلے دیکھ لیں۔ تو لڑکے والے کہتے ہیں لڑکا ابھی گیا ہے اسے ہم بلا تو سکتے نہیں، لیکن تصویر منگواکر دیں گے۔ تو لڑکے والے کا تصویر نکالنا درست ہے یا نہیں؟ اور ہمارا تصویر منگواکر دیکھنا کیسا ہے؟ اوراس تصویر کا میری بہن کو دیکھنا کیسا ہے؟
(۲) اور اگر لڑکے والے کہتے ہیں کہ لڑکی کی تصویر دو، تاکہ ایک نظر لڑکا بھی دیکھ لے کیوں کہ لڑکا دبئی میں رہتا ہے تو لڑکی کی تصویر نکالنا کیسا ہے؟
جواب نمبر: 7099
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1542=1323/ ب
اس مقصد کے لیے تصویر نکلوانا، منگوانا، دیکھنا درست نہیں ہے۔ شادی کے لیے تصویر دیکھنے سے اصل مقصد حل نہ ہوگا۔ خواہ لڑکے کی تصویر ہو یا لڑکی کی، دونوں کا حکم یکساں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند