متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 6572
کیا یہ حلال ہے؟ کہانی یہ ہے: میں دبئی میں ایک کمپنی کامالک ہوں۔ میں دوسری کمپنیوں سے کام کرنے کا ٹھیکہ لیتا ہوں۔ لیکن پریشانی کی بات یہ ہے کہ کبھی کبھی کچھ کمپنیوں کے منیجر مجھے ان کی کمپنی سے زائد رقم وصول کرنے کو کہتے ہیں اور پھر وہ زائد رقم مجھ سے لے لیتے ہیں۔ اور یہ بات دبئی میں عام ہے۔ اگر میں اس طرح نہیں کروں گا تو مجھے کمپنیوں سے کوئی کام نہیں ملے گا۔ کیا اس صورت حال میں ایسا کرنا جائز ہے؟
کیا یہ حلال ہے؟ کہانی یہ ہے: میں دبئی میں ایک کمپنی کامالک ہوں۔ میں دوسری کمپنیوں سے کام کرنے کا ٹھیکہ لیتا ہوں۔ لیکن پریشانی کی بات یہ ہے کہ کبھی کبھی کچھ کمپنیوں کے منیجر مجھے ان کی کمپنی سے زائد رقم وصول کرنے کو کہتے ہیں اور پھر وہ زائد رقم مجھ سے لے لیتے ہیں۔ اور یہ بات دبئی میں عام ہے۔ اگر میں اس طرح نہیں کروں گا تو مجھے کمپنیوں سے کوئی کام نہیں ملے گا۔ کیا اس صورت حال میں ایسا کرنا جائز ہے؟
جواب نمبر: 6572
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1133=1072/ د
زاید رقم آپ کیا کہہ کر لیتے ہیں اگر اس میں طے شدہ معاملہ کی خلاف ورزی ، یا جھوٹ، یا دھوکہ وغیرہ قسم کی بات پائی جاتی ہے تو آپ کا زائد اس طرح لینا ناجائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند