• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 3625

    عنوان:

    میرا سوال مشت زنی سے متعلق ہے، شریعت کے معاملہ میں شرمانا نہیں چاہئے اس لیے ذرا کھل کے بات کرنا چاہوں گی۔ سوال یہ ہے کہ غنودگی یا سونے (نیم بیداری )کی حالت میں مشت زنی کرنے پر کیا حکم ہے؟ مشت زنی سے کیا مراد ہے ؟ کیا صرف مخصوص عضو کے ساتھ کھیلنا یہاں تک لطف آنے لگے توکیا یہ مشت زنی ہے؟ کیا اس کے بعد غسل واجب ہوتاہے؟ نکاح کی جلد سے جلد خواہش کے باوجود ماں باپ نکاح نہ کرائیں اور نیم بیداری کی حالت میں یہ گناہ ہوتو کیا حکم ہوگا؟براہ کرم، میری رہ نمائی فرمائیں۔

    سوال:

    میرا سوال مشت زنی سے متعلق ہے، شریعت کے معاملہ میں شرمانا نہیں چاہئے اس لیے ذرا کھل کے بات کرنا چاہوں گی۔ سوال یہ ہے کہ غنودگی یا سونے (نیم بیداری )کی حالت میں مشت زنی کرنے پر کیا حکم ہے؟ مشت زنی سے کیا مراد ہے ؟ کیا صرف مخصوص عضو کے ساتھ کھیلنا یہاں تک لطف آنے لگے توکیا یہ مشت زنی ہے؟ کیا اس کے بعد غسل واجب ہوتاہے؟ نکاح کی جلد سے جلد خواہش کے باوجود ماں باپ نکاح نہ کرائیں اور نیم بیداری کی حالت میں یہ گناہ ہوتو کیا حکم ہوگا؟براہ کرم، میری رہ نمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 3625

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 283/ ل= 286/ ل

     

    مشت زنی عضو مخصوص کے ساتھ کھیلنے کو کہتے ہیں، یہاں تک کہ انزال ہوجائے اور جس کے بعد اعضا میں فتور (سستی) پیدا ہوجائے، یہ حرام ہے اور اس کے بعد غسل واجب ہوجاتا ہے۔ اگر بیداری میں ہو یا یہ کہ نیم بیداری ہو اور قویٰ وغیرہ کام کررہے ہوں۔ لیکن اگر سونے کی حالت میں ہو اور آدمی کو بالکل احساس نہ ہو تو پھر حرمت کا حکم اس سے ساقط ہے لقولہ علیہ السلام: رفع القلم عن ثلاث وعد منھا النائم أیضاً أو کما قال علیہ السلام۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند