متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 57311
جواب نمبر: 57311
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 328-327/L=3/1436-U مذہب اسلام نے اس طرح کے کھیلوں کی پذیرائی نہیں کی ہے، بلکہ اگر کھیل میں انہماک کی وجہ سے آدمی نماز ودیگر اعمالِ خیر سے غافل ہوجاتا ہو تو ایسے کھیل میں مشغول ہونا ناجائز ہوگا۔ قال في الدر المختار: وکرہ تحریما اللعب بالنرد وکذا الشطرنج․․․ (درمختار) وفي الشامي: وإنما کرہ لأن من اشتغل بہ ذہب عناء ہ الدنیوی وجاء ہ العناء الأخری فہو حرام وکبیرةعندنا وفي إباحتہ إعانة الشیطان علی الإسلام والمسلمین․․․ (شامی: ۹) اس لیے اگر کلب میں کھیل قمارکے بغیر کھیلا جاتا ہو تو بھی اس کی آمدنی کراہت سے خالی نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند