• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 27922

    عنوان: میرا سوال یہ ہے کہ میں اس وقت ایک فائیو اسٹار ہوٹل کے لیے بطور ہیڈ باورچی کے کا م کرتا ہوں۔ شراب وغیرہ سے میرا کچھ لینا دینا نہیں ہے لیکن یہاں پر کچن میں سور کا گوشت پکایا جاتا ہے دوسرے لوگوں کے ذریعہ سے۔ ہوٹل شراب بھی فروخت کرتا ہے لیکن زیادہ تر فروخت کھانے کی، کمرہ کرایہ پر دینا وغیرہ کی ہے۔ میری اس وقت نوکری گوا میں ہے جہاں پر بہت کم مسلمان ہیں اور مسجد بہت دور ہے اور نوکری کی وجہ سے مجھ کو جمعہ کے لیے چھٹی نہیں ملتی ہے اور دین سیکھنے اور اس پر عمل کرنے کے لیے وقت نہیں ملتاہے۔حال ہی میں مجھ کو میرے ایک دوست کی جانب ایک بزنس کی پیشکش موصول ہوئی ہے اس کے ریسٹوران میں شریک ہونے کے لیے جہاں پر وہ مجھ کو منافع پر کچھ فیصد دے گا، اس ریستوران میں الکوحل اور کھانا دونوں فروخت ہوتے ہیں۔ کیا میں فیصد کی بناء پر الکوحل اور کھانا کی کل فروخت پر منافع لے سکتا ہوں یا صرف کھانا پر ہی لے سکتا ہوں کیوں کہ اگر میں صرف کھانے پر لوں گا تو میری آمدنی بہت کم ہوگی؟ اگر میں اس کاروبار میں شریک ہوتا ہوں تو مجھ کو یقین ہے کہ میں اپنا ذاتی فیصلہ کرنے کی صلاحیت رکھوں گا اور میں اپنا زیادہ وقت اور پیسہ دین کے لیے خرچ کرسکتا ہوں۔ نیز میں نے استخارہ بھی کیا ہے بہت سی مرتبہ اور اس بزنس میں شامل ہونے کے اشارے بھی موصول ہوچکے ہیں۔برائے کرم مجھ کو مشورہ عنایت فرماویں۔

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ میں اس وقت ایک فائیو اسٹار ہوٹل کے لیے بطور ہیڈ باورچی کے کا م کرتا ہوں۔ شراب وغیرہ سے میرا کچھ لینا دینا نہیں ہے لیکن یہاں پر کچن میں سور کا گوشت پکایا جاتا ہے دوسرے لوگوں کے ذریعہ سے۔ ہوٹل شراب بھی فروخت کرتا ہے لیکن زیادہ تر فروخت کھانے کی، کمرہ کرایہ پر دینا وغیرہ کی ہے۔ میری اس وقت نوکری گوا میں ہے جہاں پر بہت کم مسلمان ہیں اور مسجد بہت دور ہے اور نوکری کی وجہ سے مجھ کو جمعہ کے لیے چھٹی نہیں ملتی ہے اور دین سیکھنے اور اس پر عمل کرنے کے لیے وقت نہیں ملتاہے۔حال ہی میں مجھ کو میرے ایک دوست کی جانب ایک بزنس کی پیشکش موصول ہوئی ہے اس کے ریسٹوران میں شریک ہونے کے لیے جہاں پر وہ مجھ کو منافع پر کچھ فیصد دے گا، اس ریستوران میں الکوحل اور کھانا دونوں فروخت ہوتے ہیں۔ کیا میں فیصد کی بناء پر الکوحل اور کھانا کی کل فروخت پر منافع لے سکتا ہوں یا صرف کھانا پر ہی لے سکتا ہوں کیوں کہ اگر میں صرف کھانے پر لوں گا تو میری آمدنی بہت کم ہوگی؟ اگر میں اس کاروبار میں شریک ہوتا ہوں تو مجھ کو یقین ہے کہ میں اپنا ذاتی فیصلہ کرنے کی صلاحیت رکھوں گا اور میں اپنا زیادہ وقت اور پیسہ دین کے لیے خرچ کرسکتا ہوں۔ نیز میں نے استخارہ بھی کیا ہے بہت سی مرتبہ اور اس بزنس میں شامل ہونے کے اشارے بھی موصول ہوچکے ہیں۔برائے کرم مجھ کو مشورہ عنایت فرماویں۔

    جواب نمبر: 27922

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 1907=391-12/1431

     

    الکوحل کی تنہا (جو کسی دوسری چیز میں شامل نہ ہو) خرید وفروخت ناجائز ہے اس کا نفع بھی ناجائز ہے، لہٰذا اگر آپ اس بزنس میں فیصد نفع کے اعتبار سے شریک ہوتے ہیں تو الکوحل کی خرید وفروخت سے ملنے والا نفع جو آپ کے حصہ میں آئے اس کے بقدر آپ کو صدقہ کرنا ہوگا، اللہ تعالیٰ آپ کو دین وایمان کی حفاظت کے ساتھ بزنس کرنے اور حلال وپاکیزہ رزق حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اگر صدقہ کرنے سے آپ کو ڈر ہے کہ نفع کم ہوجائے گا تو ان شاء اللہ اس میں برکت اور خیر شامل ہوکر منفعت بڑھ جائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند