• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 171618

    عنوان: کریک سوفٹویئرز کے زریعے ہونے والی کمائی

    سوال: کیا کہتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ ایک کمپنی سوفٹ ویئر تیار کرتی ہے موبائلز کو رپیئر کرنے کے لئے اور وہ اس سوفٹ ویئر کو چلانے کے لئے ایک ڈیوائس بناتی ہے اور پھر وہ کمپنی اس ڈیوائس کو بیچ کر اپنی کمپنی چلاتی ہے اور اپنے ملازمین کی تنخواہیں وغیرہ اسی سوفٹویئر ڈیوائس کو بیچ کر دی جاتی ہیں۔ اب دوسری طرف کچھ ہیکرز اس کو کریک کر کے انٹرنیٹ پر مفت میں ڈال دیتے ہیں۔ جبکہ پوری دنیا یہ جانتی ہے کہ یہ سوفٹویئر پیسوں کے ساتھ ملتا ہے اور کمپنی اسی کی سیل پر چل رہی ہے اب اگر کوئی بندہ وہ کریک استعمال کرے گا (جس کی کوئی قیمت نہیں ہوتی) اور اس کو استعمال کر کے کمائی کرے گا تو اس کمائی کے بارے میں کیا حکم ہے؟ کیا وہ حلال ہے یا حرام؟ جبکہ استعمال کرنے والا جانتا بھی ہو کہ وہ کریک استعمال کر رہا ہے اور کمپنی کو نقصان پہنچا رہا ہے۔

    جواب نمبر: 171618

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1199-1216/H=01/1441

    کمپنی کو نقصان سے بچانے کا واحد راستہ یہ ہے کہ کمپنی اس طرح کا سافٹ ویئر تیار کرے جو کوئی ہیکر کریک نہ کرسکے ، اور لوگ مجبور ہوکر کمپنی ہی کا سافٹ ویئر خریدیں اور استعمال کریں، یا کمپنی کریک شدہ سافٹ ویئر استعمال کرنے والوں کے خلاف قانونی کار روائی کرے، باقی اگر کوئی شخص کریک شدہ سافٹ ویئر استعمال کرتا ہے تو یہ دیکھنا ہوگا کہ وہ کریک شدہ سافٹ ویئر کس کام میں استعمال کرتا ہے اور اس کے ذریعہ کیا کمائی کرتا ہے؟ پھر اس کی کمائی کے جائز ، ناجائز ہونے کا حکم لگایا جاسکتا ہے، نیز اس میں یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ کمپنی کا اصل سافٹ ویئر کس ریٹ پر ملتا ہے؟ اور وہ ریٹ عام لوگوں کے لئے قابل تحمل ہوتا ہے یا نہیں؟ نیز اصل سافٹ ویئر اور کریک شدہ سافٹ ویئر میں فوائد کے اعتبار سے کوئی فرق ہوتا ہے یانہیں؟


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند