متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 59282
جواب نمبر: 59282
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 471-471/Sn=7/1436-U اگر وہ اپنی ذمے داری امانت داری کے ساتھ پوری کرتا ہے تو تنخواہ پر حرام ہونے کا حکم نہ لگے گا، تنخواہ ملازم کے لیے حلال ہے؛ اس لیے کہ تنخواہ تو اس کے کام کا معاوضہ ہے، اگر وہ مفوضہ کام انجام دیتا ہے تو معاوضہ اس کے لیے حلال ہے۔ ------------------------------------- جواب صحیح ہے البتہ اگر اس نے واقعی استحقاق کے بغیر رشوت دے کر نوکری حاصل کی ہے تو اسے رشوت کا گناہ ووبال ہوگا، نیز تنخواہ کی حلت کے لیے متعلق ملازمت کا اہل ہونا بھی ضروری ہے۔ (آپ کے مسائل اور ان کا حل جدید تخریج شدہ ۷:۲۱۲) (ن)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند