متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 153828
جواب نمبر: 153828
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1356-1285/H=12/1438
اسلام میں خود کشی قطعا حرام ہے، ایسی نازک صورت حال میں بھی عورت کے لیے خود کشی کرنے کی اجازت نہیں ہے، عورت اپنی بساط کے مطابق مزاحمت کرے اور اپنی عفت وعصمت کی حفاظت کرے اور اگر پھر بھی اسے مجبور کردیا جائے تو گناہ نہ ہوگا، ان شاء اللہ تعالی۔ عن أبي ہریرة رضي اللہ عنہ قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: من قتل نفسہ بحدیدة فحدیدتہ في یدہ یتوجأ بہا في بطنہ في نار جہنم خالدًا مخلّدا فیہا أبدًا ومن شرب سما فقتل نفسہ فہو یتحساہ في نار جہنم خالدا مخلدا فیہا أبدًا ومن تردی من جبل وقتل نفسہ فہو یتردی فی نار جہنم خالدا مخلدًا فیہا أبدًا․ (الصحیح لمسلم: ۱/۷۲، ط: اتحاد دیوبند) ذکر شیخ الإسلام في شرحہ في باب الإکراہ علی الزنا أنہا إن أکرہت علی أن تمکن من نفسہا فمکّنت فإنہا تأثم وإن لم تمکن ہي من الزنا وزنی بہا، لا إثم علیہا وذکر أیضًا في الإکراہ إذا أکرہت علی الزنا فمکنت من نفسہا فلا إثم علیہا․ (الفتاوی الہدنیة: ۵/ ۵۸، کتاب الإکراہ الباب الثاني، ط: زکریا جدید)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند