متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 150639
جواب نمبر: 150639
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 961-1035/M=9/1438
چرس، افیون وغیرہ منشیات کا استعمال ناجائز ہے اور ان کی تجارت (خرید وفروخت) مکروہ ہے۔ ویحرم أکل البنج والأفیون والحشیشة إلخ وصح بیع غیر الخمر أي عندہ خلافا لہما في البیع والضمان لکن الفتوی علی قولہ في البیع، ثم إن البیع وإن صح لکنہ یکرہ کما في ا لغایة (شامی) ”کاشت خشخاش کی کی جاتی ہے، اس میں حرج نہیں، اس کی تجارت بھی جائز ہے“․․․ (محمودیہ: ۲۴/۱۱۳)
جائز تجارت سے حاصل شدہ پیسہ مدارس ومساجد میں لگاسکتے ہیں اور مکروہ تجارت کی آمدنی لگانا بہتر نہیں، مساجد وغیرہ میں خالص حلال وپاکیزہ مال لگانا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند