متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 41407
جواب نمبر: 41407
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1751-1348/B=10/1433 پراویڈنٹ فنڈ کی رقم ملازم کے قبضہ اور اختیار میں آنے سے پہلے ہی حکومت کاٹ لیتی ہے اور پھر اپنی طرف سے ہی اس پر اضافی رقم (انٹرسٹ) دیتی ہے تو اس میں سود کا کوئی معاملہ نہیں ہوتا، وہ رقم ملازم کی نہیں ہوتی، وہ رقم حکومت کی ہوتی ہے، ملازم کا صرف استحقاق ہوتا ہے لہٰذا اپنی رقم ہمیں بڑھاکر دے تو دے سکتی ہے اور ملازم اسے لے سکتا ہے، زائد رقم سود نہیں ہے، اگرچہ حکومت اپنے کاغذات میں اسے سود کا نام لکھے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند