• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 610534

    عنوان:

    كمپنی كے تنخواہ دار ملازم كا كمیشن لینا اور كسی كے لیے خریداری میں اصل قیمت سے زیادہ كا بل بناكر نفع لینا؟

    سوال:

    سوال : میں ایک کمپنی میں کام کرتا ہوں قطر میں، مجھے کچھ چیزوں کی معلومات کرنی ہیں ؛

    1 . کیا میں کمیشن لے سکتا ہوں پروجیکٹ لانے پہ جو کمپنی دیتی ہے؟

    2 . اگر میں کچھ خریدتا ہوں کسی سے ، کچھ زیادہ کا بِل لگا کے ایکسٹرا پروفیٹ لے سکتا ہوں؟

    3 . اگر مارکیٹ میں کوئی چیز 50روپئے کی ہو اور میں کچھ کم میں خرید كے کمپنی کو دیتا ہوں، جس سے میں نے خریدا ہے وہ مجھے کچھ منافع دیتا ہے تو کیا میں لے سکتا ہوں چاہے میں مانگوں یا وہ مجھے دے؟

    4 . پلاٹس کے لین دین میں کیا میں دونوں پارٹیز سے کمیشن لے سکتا ہوں؟

    جواب نمبر: 610534

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1095-235/TL-9/1443

     (۱۔۳) اگر آپ كمپنی كے تنخواہ دار ملازم ہیں اور آپ كے ذمہ كمپنی كے اشیاء كی خریداری ہے تو آپ كمپنی كے لیے جو كچھ خریداری كریں گے وہ كمپنی كی طرف سے نائب بن كر كریں گے ؛ لہذا آپ كے لیے الگ سے دوكانداروں سے كمیشن لینا یا زائد قیمت دكھا كر ایكسٹرا پروفیٹ لینا یا كم رقم میں مال خرید كر دوكان دار سے منافع لینا جائز نہیں ؛ بلكہ بعض شكلیں جھوٹ اور دھوكہ میں بھی داخل ہیں ؛ لہذا آپ جو بھی معاملہ كریں وہ كمپنی كے مالك كو واضح انداز میں بغیر كمی بیشی كے بتلادیں ، اگر كمپنی كا مالك خوش ہو كر كچھ رقم دے تو اس كے لینےكی گنجائش ہوگی؛ لیكن بیچ میں حیلے حوالے جھوٹ وغیرہ كے ذریعہ رقم كمانا جائز نہیں۔

    (۴) اگر كوئی پلاٹ كا لین دین كرائے اور لین دین كرانے میں دونوں پارٹیز كی طرف سے كوشش كرے تو اس كے لیے دونوں پاٹنر سے مقررہ اجرت لینے كی گنجائش ہوگی۔لو سعی الدلال بينهما وباع المالک بنفسه ینظر إلی المعرف إن کانت الدلالة علی البائع فعليه وإن کانت علی المشتري فعليه وإن کانت عليهما فعليهما. (شرح منظومة ابن وهبان: ۲/۷۸)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند