• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 14558

    عنوان:

    میں کریڈٹ کارڈ استعمال کررہا ہوں، اس میں ایسا ہے کہ میں کبھی بھی سود نہیں دیتا بلکہ وہی چیز خریدتا ہوں جس کے پیسے ہوتے ہیں اورجیسے ہی بل آتا ہے ادائیگی کردیتاہوں۔ اس لیے سود نہیں دینا پڑتا۔ اور بینک پالیسی کے مطابق جب میں ایک ہزار روپیہ سے زیادہ کی خریداری کرتا ہوں تو بینک اس پر مجھے پچاس روپیہ کا بونس دیتا ہے اسی طرح دو ہزار سے زیادہ پر ایک سو روپیہ کا بونس ملتا ہے اور وہ پیسے بل میں سے خود ہی کم ہوجاتے ہیں۔ کیا اس طرح کریڈٹ کارڈ کا استعمال ٹھیک ہے؟ کیا یہ بونس والی رقم لینا ٹھیک ہے؟

    سوال:

    میں کریڈٹ کارڈ استعمال کررہا ہوں، اس میں ایسا ہے کہ میں کبھی بھی سود نہیں دیتا بلکہ وہی چیز خریدتا ہوں جس کے پیسے ہوتے ہیں اورجیسے ہی بل آتا ہے ادائیگی کردیتاہوں۔ اس لیے سود نہیں دینا پڑتا۔ اور بینک پالیسی کے مطابق جب میں ایک ہزار روپیہ سے زیادہ کی خریداری کرتا ہوں تو بینک اس پر مجھے پچاس روپیہ کا بونس دیتا ہے اسی طرح دو ہزار سے زیادہ پر ایک سو روپیہ کا بونس ملتا ہے اور وہ پیسے بل میں سے خود ہی کم ہوجاتے ہیں۔ کیا اس طرح کریڈٹ کارڈ کا استعمال ٹھیک ہے؟ کیا یہ بونس والی رقم لینا ٹھیک ہے؟

    جواب نمبر: 14558

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1106=902/ل

     

    کریڈٹ کارڈ سے سامان خریدنا جائز ہے، بشرطیکہ اتنی ہی چیز خریدی جائے جتنے کے پیسے ہوں، یا سود چڑھنے سے پہلے پہلے وہ رقم ادا کردی جائے، آپ اگر سود چڑھنے سے پہلے پہلے روپئے ادا کردیتے ہیں یا اتنی ہی چیز خریدتے ہیں جتنے کے پیسے آپکے اکاوٴنٹ میں ہوتے ہیں تو کریڈٹ کارڈ آپ استعمال کرسکتے ہیں، البتہ بینک آپ کو جو بونس دیتا ہے، وہ سود ہے اس کا استعمال آپ کے لیے جائز نہیں، بلکہ اس رقم کو آپ بلانیت ثواب فقراء ومساکین محتاجوں وغیرہ کو دیدیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند