• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 63397

    عنوان: میں جسکی گاڑی چلاتا ہوں وہ مہینہ میں دو چار بار اوفس میں جاکر دستخط کر کے آجاتی ہے پورا دن گھر پر رہتی ہے شام کو پھر دستخط کر کے آجاتی ہے اگر وہ مجھے کچھ ریال ہدیہ دے تو اس کا لینا جائز ہے ؟

    سوال: میں جسکی گاڑی چلاتا ہوں وہ مہینہ میں دو چار بار اوفس میں جاکر دستخط کر کے آجاتی ہے پورا دن گھر پر رہتی ہے شام کو پھر دستخط کر کے آجاتی ہے اگر وہ مجھے کچھ ریال ہدیہ دے تو اس کا لینا جائز ہے ؟

    جواب نمبر: 63397

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 345-299/Sn=4/1437-U اگر آپ کے سوال کا منشا یہ ہے کہ آپ جس کی گاڑی چلاتے ہیں وہ کوئی خاتون ہے، وہ اپنی ڈیوٹی (فرض منصبی) نہیں کرتی؛ بلکہ کبھی کبھار آفس جاکر دستخط کرکے آجاتی ہے، تو اگر یہ خاتون بہ طور خیانت ایسا کرتی ہے، مالک کی طرف سے یسا کرنے کی اجازت نہیں ہے، تو اگر وہ اپنی تنخواہ کے پیسے سے آپ کو کچھ ہدیہ دے تو آپ نہ لیں، حسن تدبیر سے معذرت کردیں۔ ----------------------- جواب صحیح ہے، اور اگر اس کی اکثر آمدنی ایسی ہی ہو تو بھی اس کا ہدیہ نہ لیا جائے۔ (ن)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند