• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 10429

    عنوان:

     کیا اسکالرشپ کا پیسہ لینا حلال ہے یا حرام؟ (۲) اگر کہیں پر پیسہ پڑا ہوا مل جائے تو اٹھا لینا چاہیے یا نہیں اور یہ حلال ہے یا حرام؟

    سوال:

     کیا اسکالرشپ کا پیسہ لینا حلال ہے یا حرام؟ (۲) اگر کہیں پر پیسہ پڑا ہوا مل جائے تو اٹھا لینا چاہیے یا نہیں اور یہ حلال ہے یا حرام؟

    جواب نمبر: 10429

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 107=107/ د

     

    (۱) اسکالر شپ کس کی طرف سے مل رہی ہے؟ وضاحت کرکے حکم دریافت کریں، تعلیمی وظیفہ لینا ایسے شخص کے لیے جو اس کا مستحق ہے درست ہے۔

    (۲) اگر ظن غالب ہو کہ اس کے مالک تک پہنچاسکتا ہے، مثلاً پہچانتا ہے کہ یہ چیز فلاں کی ہے اور فلاں تک اس کے لیے پہنچنا دشوار نہیں ہے تو پہنچانے کی نیت سے اٹھالینے کی گنجائش ہے۔ ورنہ نہ اٹھائے، ہوسکتا ہے کہ اس کا مالک تلاش کرتا ہوا آجائے۔

    (۳) اٹھانے والے کے لیے حلال نہیں ہے بلکہ مالک تک پہنچانا واجب ہے اور اگر باوجود تلاشِ بسیار کے مالک نہ مل سکے تو اس کو ثواب پہنچانے کی نیت سے اس کی طرف سے صدقہ کردے۔ اور خود غریب و مستحق زکاة ہونے کی صورت میں اگر مالک باوجود تلاش نہ ملے تو خود بھی استعمال میں لاسکتا ہے، لیکن کبھی اگر مالک کا پتہ چل گیا تو اسے ادا کرنا پڑے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند