• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 609280

    عنوان:

    آٹا پیستے وقت گیہوں کی تھوڑی سی مقدار جو کم ہوجاتی ہے اس کا کیا حکم ہے؟

    سوال:

    سوال : میری آٹے کی چکی ہے لوگ میرے پاس گندم پیسنے کے لئے لاتے ہیں جب میں بوری وغیرہ سے لوگوں کے گندم بذریعہ ڈول وغیرہ نکال کر چکی میں پیسنے کے لئے ڈالتاجاتاہوں تو اس دوران(کبھی بے احتیاطی میں کبھی احتیاط کرکے بھی) گندم کی کچھ مقدار( جو کہ بہت ہی کم ہوتی ہے معلوم نہیں کہ اس کا صحیح وزن کیا ہوتا ہے )گر جاتی ہے ۔شام کو جب دکان بند کرتا ہوں تو گرے ہوئے تمام گندم کو (جو کہ زید عمر بکر وغیرہ کی بوری سے گرے تھے ) جھاڑو لگا کر ایک جگہ جمع کرکے کسی تھیلے میں ڈال کر اپنے لئے رکھتاجاتا ہوں جب کچھ زیادہ ہوجاتی ہیں (مثلا چھ ماہ میں بیس کلو گرام جمع ہوئی) تو پھر اس گندم کو اپنے استعمال میں لاتا ہوں اور کبھی کبھار بیج کر رقم کو اپنے استعمال میں لاتا ہوں۔ اب معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا مجھے اس گندم کو اپنے استعمال میں لانا صحیح ہے یا نہیں؟ کیا اس گندم(ما ذکر فی السول)کو بیچ کر اس کی رقم اپنے استعمال میں لانا شرعا درست ہے ۔مفصل تحریر کیجئے ۔

    جواب نمبر: 609280

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 691-139T/M=06/1443

     چکی میں آٹا پیسنے کے لیے ڈالتے وقت گندم کی جو قلیل مقدار گرجاتی ہے اور مالک اس کا مطالبہ نہیں کرتا بلکہ چھوڑ دیتا ہے تو عرفاً و عادةً مالک کی جانب سے دلالةً اس کی اجازت معلوم ہوتی ہے اس لیے آپ (چکی والے) کے لیے اس قلیل مقدار کو استعمال کرلینے کی گنجائش ہے تاہم بوری سے گندم نکالتے وقت اور چکی میں ڈالتے وقت اس بات کی پوری احتیاط رکھیں کہ باہر گرنے نہ پائے اور اگر گر جائے تو اٹھاکر چکی میں ڈال دیا کریں اور کبھی بے احتیاطی میں یا پوری احتیاط کے باوجود کچھ معمولی مقدار رہ ہی جائے تو مزید محتاط طریقہ یہ اختیار کریں کہ مالک سے صراحةً بتا دیا کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند