• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 32281

    عنوان: آج کل کچھ سروس کمپنیاں آئی ہیں، مثلاًاسپیک ایشا آن لائن کمپنی ، كیا ان كمپنیوں میں پیسہ لگانا درست ہے؟

    سوال: آج کل کچھ سروس کمپنیاں آئی ہیں، مثلاًاسپیک ایشا آن لائن کمپنی ، الگلف سروے کمپنی، لوگ اس میں تیزیر سے اپنے پیسے لگارہے ہیں ، یہ کمپنیاں انٹرنیٹ کے ذریعہ سروس کرواتی ہیں اور سروے میں کسی کمپنی کے بارے میں سوال پوچھے جاتے ہیں ، مثال کے طورپر کولڈدرنک مارکیٹ کونسی موجود ہے؟ مکھن آپ کس کمپنی کا استعما ل کرتے ہیں وغیرہ ، اس کے لئے ہرماہ 2000/سے 4000/ ہزارروپئے تک کمپنی دیتی ہے اور ممبر بنانے پر فی شخص 500/اور 1000/تک دیتی ہے ۔ براہ کرم، آپ مجھے بتائیں کہ یہ پیسے حلال ہیں یا حرام ؟

    جواب نمبر: 32281

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 799=669-6/1432 جو روپے کمپنی شروع میں لیتی ہے اسی کی وجہ سے ہرماہ دو ہزار یا چار ہزار دیتی ہے، سوال کے جواب پر یا اس کی صحت پر پیسے نہیں ملتے ہیں، کچھ پیسے دے کر پھر ماہانہ 2000 یا 4000 ماہانہ وصول کرنا یہ سود کی شکل ہے، ممبرسازی میں بھی اگر کمپنی کے مقصد کے مطابق اتنی تعداد میں ممبر نہیں بنایا تو اس میں جمع کردہ رقم سوخت ہوجاتی ہے، یہ جوے کی شکل ہے۔ ان دونوں وجوہ سے مسلمانوں کے لیے ایسی کمپنی میں پیسے لگانا جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند