• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 13552

    عنوان:

    میری دکان پہ پہلے فوٹو گرافی، شادی کی مووی بنانا، کیمرے کی فلمیں سیل، شوقیہ فوٹوگرافی ہوتی تھی، لیکن میں نے الحمد للہ تبلیغی جماعت کے ساتھ اور شرعی ڈاڑھی رکھی اور جب احادیث میں تصویر کشی کے بارے میں پڑھا میں نے آہستہ آہستہ کاروبار بدلنا شروع کیا، فوٹو سٹیٹ مشین رکھ لی کمپیوٹر پر درخواستیں وغیرہ کا کام کرنا شروع کیا میں نے جامعہ الرشید کراچی کے مفتی صاحب سے پوچھا کہ میرے پاس ضرورت کے لیے مثلاً نوکری، داخلہ عمرہ وغیرہ کے لیے جو لوگ فوٹو بنانے آتے ہیں کیا میں بناسکتا ہوں، انھوں نے کہا کہ تحقیق کے بعد اگر واقعی ضرورت ہے تو بناسکتے ہیں، اب میں صرف ضرورت کے لیے چھوٹے پاسپورٹ سائز فوٹو بناتا ہوں، کیا یہ حلال ہے جب کہ علاقہ میں نزدیک یہ سہولت کسی اور کے پاس نہ ہو۔

    سوال:

    میری دکان پہ پہلے فوٹو گرافی، شادی کی مووی بنانا، کیمرے کی فلمیں سیل، شوقیہ فوٹوگرافی ہوتی تھی، لیکن میں نے الحمد للہ تبلیغی جماعت کے ساتھ اور شرعی ڈاڑھی رکھی اور جب احادیث میں تصویر کشی کے بارے میں پڑھا میں نے آہستہ آہستہ کاروبار بدلنا شروع کیا، فوٹو سٹیٹ مشین رکھ لی کمپیوٹر پر درخواستیں وغیرہ کا کام کرنا شروع کیا میں نے جامعہ الرشید کراچی کے مفتی صاحب سے پوچھا کہ میرے پاس ضرورت کے لیے مثلاً نوکری، داخلہ عمرہ وغیرہ کے لیے جو لوگ فوٹو بنانے آتے ہیں کیا میں بناسکتا ہوں، انھوں نے کہا کہ تحقیق کے بعد اگر واقعی ضرورت ہے تو بناسکتے ہیں، اب میں صرف ضرورت کے لیے چھوٹے پاسپورٹ سائز فوٹو بناتا ہوں، کیا یہ حلال ہے جب کہ علاقہ میں نزدیک یہ سہولت کسی اور کے پاس نہ ہو۔

    جواب نمبر: 13552

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1042=883/د

     

    ضرورت مند کے لیے بوقت ضرورت بنانے کی گنجائش ہے، لیکن دع ما یریبک إلی ما لا یریبک کے پیش نظر کھٹک اور شبہ سے پاک ذریعہ معاش پر اکتفا کرنا زیادہ بہتر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند