متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 11916
کیا کہتے ہیں علمائے دین اس بارے میں کہ ایک مسجد میں نماز کے دوران موبائل کی گھنٹی بجنے پر امام صاحب نے اس شخص سے کھڑے ہوکر سب سے معافی مانگنے کو کہا او راعلان کیا آئندہ کسی بھی آدمی کا موبائل بولا تو اس کو کھڑے ہوکر سب سے معافی مانگنی ہوگی؟
کیا کہتے ہیں علمائے دین اس بارے میں کہ ایک مسجد میں نماز کے دوران موبائل کی گھنٹی بجنے پر امام صاحب نے اس شخص سے کھڑے ہوکر سب سے معافی مانگنے کو کہا او راعلان کیا آئندہ کسی بھی آدمی کا موبائل بولا تو اس کو کھڑے ہوکر سب سے معافی مانگنی ہوگی؟
جواب نمبر: 11916
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 584=584/م
اگر واقعہ صحیح ہے تو محض موبائل کی گھنٹی بجنے پر امام صاحب کا اس شخص سے کھڑے ہوکر معافی مانگنے کو کہنا درست نہیں۔ یہ کوئی ایسا جرم نہیں ہے کہ اس کی وجہ سے معافی مانگنے کا مکلف بنایا جائے، البتہ اس شخص کی غلطی اور کوتاہی پر مناسب انداز میں تنبیہ کی جاسکتی ہے۔ ہرشخص خود نماز سے قبل موبائل بند کرنے کا اہتمام کرے، امام صاحب کو بھی نماز شروع کرنے سے پہلے اس جانب توجہ دلانی چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند