Q. میرا سوال یہ ہے کہ میری بڑی بہن جو کہ غیر شادی شدہ تھی اس کا 22دسمبر2009کو انتقال ہوا۔ وہ سرکاری ٹیچر تھی۔ اس نے اپنے پیچھے پراپرٹی اور بینک بیلنس چھوڑا۔ میں سب سے چھوٹا بھائی ہوں اس کے ساتھ رہتا تھا۔ میں بے روزگار ہوں۔ میرے دو بچے ہیں ایک لڑکی جس کی عمر بارہ سال ہے اور ایک لڑکا جس کی عمر آٹھ سال ہے۔ وہ میری لڑکی کی شادی کے انتظامات کرنے کو اپنی ذمہ داری سمجھتی تھی۔اس کے اوپرہاؤس ٹیکس اور درستگی چارج اور دیگر کو ادا کرنے کی ذمہ داری تھی۔میرے پاس کچھ بھی نہیں ہے۔ اس کا بینک بیلنس اور دوسرے موجود نقد میری روزانہ کی ضروریات کو پورا کرنے کا واحد ذریعہ ہیں۔ میرے دوسرے تین بڑے بھائی سرکاری نوکری میں ہیں اور اپنی زندگیوں میں خوش ہیں۔ وہ لوگ مجھ سے کہہ رہے ہیں کہ اس کا نقد اور دوسرے زیورات اس کے حج بدل کے لیے دوں۔ میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ کیا اس طرح کی صورت حال کے اندراس کا قرض ادا کئے بغیر اور دوسری ذمہ داریاں جوکچھ بھی ہوں ان کو پورا کئے بغیر حج بدل کرنا جائز ہے؟