• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 37376

    عنوان: عمرہ کیا مگر بال نہیں کاٹے اور حرم کے حدود سے نکلنے کے بعد یاد آیا کہ میں نے بال نہیں کاٹے ہیں تو دم لازم ہوگا یا نہیں؟

    سوال: عمرہ کیا مگر بال نہیں کاٹے اور حرم کے حدود سے نکلنے کے بعد یاد آیا کہ میں نے بال نہیں کاٹے ہیں تو دم لازم ہوگا یا نہیں؟ اگر احرام کھولا ہییا نہیں کھولا ہے تو دونو حالت میں دم واجب ہے یا نہیں؟ گھر پر یاد آیا کے میں نے بال نہیں کاٹے؟اوربات یہ ہے کہ وہ شخص جدہ میں رہتاہے۔ لیکن احرام کے حدود کے باہر ۔

    جواب نمبر: 37376

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 566-402/D=4/1433 عمرہ کے لیے حدود حرم میں حلق یا قصر کرنا ضروری ہے، اگر آپ نے حرم سے باہر حلق کیا تو آپ پر ایک دم واجب ہوگا، خواہ احرام کھولا ہو یا نہ کھولا ہو، لیکن اگر بعد میں واپس حرم میں آکر سرمنڈالیا اور اس دوران کوئی اور جنایت نہیں کی تو پھر کوئی دم واجب نہیں ہے، لیکن اگر احرام کے منافی کوئی کام کرلیا ہوگا تو اس کا دم الگ سے واجب ہوگا۔ وفي الہدایة والتقصیر والحلق في العمرة غیر موقت بالزمان بالإجماع، فإن لم یقصر حتی رجع وقصر فلا شيء علیہ، في تولہم جمیعًا وفیہ أیضا: ومن اعتمر فخرج من الحرم وقصر فعلیہ الدم عند أبي حنیفة ومحمد رحمہما اللہ وقال أبویوسف لا شيء علیہ․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند