• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 42132

    عنوان: حج بدل کے سلسلہ میں

    سوال: میرے دوست اور ان کی بیوی نے پندرہ سال قبل اپنا فرض حج ادا کرلیا تھا۔ وہ اپنے مرحوم والدین کا حج بدل کرنا چاہتے ہیں جن کے متعلق ان کو یقینی طور پر نہیں معلوم کہ ان پر حج فرض تھا یا نہیں؟ کیا وہ ان کے ایصال ثواب کے لئے ان کا حج بدل کر سکتے ہیں؟ کیا اس حج بدل کو حج تمتع کے طور پر ادا کرسکتے ہیں؟ اگر ہاں تو عمرہ اور حج دونوں میں مرحومین کی طرف سے نیت کرنا ہوگی؟امسال ان کو حج کمیٹی کی طرف سے جو تاریخ ملی ہے اس کی رو سے یہ دونوں 25 ذیقعدہ کو مدینہ منورہ سے مکہ معظمہ پہونچ جائیں گے۔ ایسے میں ان کے لئے حج افراد یا قران کرنا بہت ہی مشکل ہوگا۔

    جواب نمبر: 42132

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1931-433/B=11/1433 جی ہاں مرحوم والدین کی طرف سے حج کرنا درست ہے، اور بہت اجر ثواب کا کام ہے، ان کی طرف حج بدل کرنے والے بیٹے کو دس حجوں کا ثواب ملے گا، حج بدل میں تمتع نہیں ہے، لیکن اگر آپ کرلیں تو یہ بھی درست ہے، اگر 17 دن احرام میں رہنا مشکل ہو تو تمتع کرلیجیے، مدینہ سے صرف عمرہ کا احرام باندھ کر آئیں اور طواف وسعی کریں اور پھر بال کٹوادیں۔ جب آٹھویں ذی الحجہ آئیگی اس وقت حج کا احرام باندھ کر حج کرلیجیے، اس صورت میں صرف 5روز احرام میں رہنا ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند