• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 32601

    عنوان: حج والے دن اہلیہ کو حیض آیا گیا، حج تو دونوں نے کرلیا مگر اہلیہ کا طواف زیارت رہ گیا ،

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتی محمود الحسن صاحب مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید اور اس کی اہلیہ حج کو گئے تھے ، حج والے دن اہلیہ کو حیض آیا گیا، حج تو دونوں نے کرلیا مگر اہلیہ کا طواف زیارت رہ گیا ، پاک ہونے کے بعد اہلیہ نے زید سے کہا کہ مجھے طواف زیارت کرنا ہے کیوں کہ وہ جانتی تھی کہ طواف زیارت ضروری ہے ، اس لیے اس نے ضد کری مگر زید نے کہا کہ تم پر طواف زیارت معاف ہے۔ 14/11/2010/ کو حج تھا، اہلیہ نے ضد کرکے 20/11/2010/ کو طواف زیارت کیا مگر زید نے کہا کہ طواف زیارت تمہیں معاف ہے ، سعی کے وقت پھر زید اس بات پر بحث کرنے لگااور سعی نہیں کروائی ۔ 4/12/2010/ کو یہ مسئلہ پھر اٹھا ، بیوی نے پھر طواف زیارت کو کہا تو زید راضی ہوگیااور چودہ دن کے بعد طواف زیارت کروایا ۔ 8/12/2010/ کو ٹکٹ تھا۔ چودہ دن کے وقفہ سے انہوں نے ہمبستری بھی کیا۔ براہ کرم، بتائیں کہ حج ہوگیا یا نہیں؟کیا دم دینا پڑے گا؟

    جواب نمبر: 32601

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 1211=758-7/1432 زید مسئلہ سے بالکل ہی ناواقف ہے، بیوی نے اچھا کیا کہ پاک ہونے کے بعد 20/11/2011 کو طوافِ زیارت کرلیا، اس کا حکم ہے کہ طواف زیارت ادا ہوگیا البتہ اگر حج کی سعی بالکلیہ ترک کردی تو اس کی وجہ سے دم واجب ہے، ایک بکری حرم میں ذبح کراکے فقراء پر اس کا گوشت تقسیم کرادیا جائے، 4/12/2010 کو پھر طوافِ زیارت کی نیت سے طواف کیا تو فی نفسہ وہ طواف درست ہوگیا، البتہ اس پر طوافِ زیارت کا حکم نہ ہوگا کیوں کہ طوافِ زیارت تو وہی طواف ہے کہ جو اس سے پہلے 20/11/2010 میں کرلیا تھا، اس تاریخ (20/11/2010) میں طوافِ زیارت کے بعد ہمبستری کرلی تو اس کی وجہ سے کچھ واجب نہ ہوا، حج تو بہرحال درست ہوگیا، البتہ ترک سعی کی وجہ سے ایک دم واجب ہے۔ ہاں اگر ہمبستری طوافِ زیارت (20/11/2010) سے پہلے ہوئی ہو تو اس کو صاف واضح لکھ کر دوبارہ معلوم کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند