• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 608272

    عنوان:

    سنتی بالوں کو کریم اور مشین سے سیدھا کرنا

    سوال:

    کیا پٹے والے بال رکھنے کے لے بالوں کو کریم اور مشین سے سیدھا کر سکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 608272

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:369-162/B-Mulhaqa=5/1443

     جی کرسکتے ہیں؛ باقی اس سلسلے میں زیادہ کاوش مناسب نہیں ہے ، اللہ کے رسول ﷺ نے بالوں میں روزانہ کنگھی کرنے سے منع فرمایا، جس کا مقصد یہ ہے کہ اس طرح کی چیزوں میں آدمی کو بہت زیادہ کاوش نہ کرنی چاہیے ۔ نیز یہ بھی معلوم رہے کہ نبی کریم ﷺ کے بال بالکل سیدھے نہ تھے ؛ بلکہ تھوڑی سی پیچیدگی اور گنگریالہ پن تھا؛ اس لیے بھی بالوں کو بہت زیادہ سیدھا کرنے کی کوشش کرنا مناسب نہیں ہے ۔(دیکھیں: شمائل ترمذی مع خصائل نبوی(ص:24،25،مطبوعہ: مکتبة الشیخ بہادر آباد کراچی)

    قال الشیخ ولی الدین العراقی فی حدیث أبی داود: نہی رسول اللہ - صلی اللہ علیہ وسلم - أن یمتشط أحدنا کل یوم ہو نہی تنزیہ لا تحریم، والمعنی فیہ أنہ من باب الترفہ والتنعم فیجتنب، ولا فرق فی ذلک بین الرأس واللحیة .قال، فإن قلت: روی الترمذی فی الشمائل عن أنس قال: کان رسول اللہ - صلی اللہ علیہ وسلم - یکثر دہن رأسہ وتسریح لحیتہ . قلت: لا یلزم من الإکثار التسریح کل یوم، بل الإکثار قد یصدق علی الشیء الذی یفعل بحسب الحاجة. فإن قلت: نقل أنہ کان یسرح لحیتہ کل یوم مرتین. قلت: لم أقف علی ہذا بإسناد، ولم أر من ذکرہ إلا الغزالی فی الإحیاء، ولا یخفی ما فیہ من الأحادیث التی لا أصل لہا.[مرقاة المفاتیح شرح مشکاة المصابیح 7/ 2824، رقم:4445،باب الترجل)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند