عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 38991
جواب نمبر: 38991
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 845-486/L=7/1433 من صلی علي عند قبري سمعتہ ومن صلی علي نائیًا أُبلغتہ اس حدیث کو امام بیہقی نے شعب الایمان: ۲/ ۲۱۸، رقم الحدیث: ۱۵۸۳ میں اور ابوشیخ نے نے ”کتاب الثواب“ میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے، حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے فتح الباری میں کتاب الانبیاء باب قول اللہ وَاذْکُرْ فِیْ الْکِتَابِ مَرْیَمَ، رقم الحدیث: ۳۴۴۱ کے تحت اس کی سند کو جید کہا ہے، نیز اس حدیث کے بہت سے صحیح اور حسن درجہ کے شواہد ذکر کیے ہیں، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ حدیث حسن سے کم درجہ کی نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند