• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 610442

    عنوان: صحیح احادیث ملنے کے باوجود کیافتوی لینا چاہیے؟

    سوال:

    اگر کسی معاملے میں صحیح مستند احادیث مل جائیں تو اس پر عمل کر لیں یا پھر بھی فتوی لیں

    جواب نمبر: 610442

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 607-354/D-Mulhaqa=8/1443

     دار الافتاء سے جو فتاوی صادر کیے جاتے ہیں، وہ شرعی دلائل کی روشنی ہی میں صادر کیے جاتے ہیں ، اپنی ذاتی رائے نہیں بتائی جاتی ہے ؛ اس لیے کہ فقہائے کرام ؛ احادیث مبارکہ کے اصل شارح ہیں، ان کی تشریحات پر عمل کرنا در حقیقت احادیث ہی پر عمل کرنا ہے، کیا ہماری عقل ودرایت اور تقوی و خشیت فقہائے کرام سے بڑھ سکتی ہے؟ آپ دینی احکام میں مستند علماء سے پوچھ پوچھ کر ہی عمل کریں، اسی میں عافیت و سلامتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند