• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 149325

    عنوان: کیا جامع مسجد میں جمعہ کی نماز پڑھنے کے تعلق سے کوئی حدیث ہے؟

    سوال: (۱) کیا جامع مسجد میں جمعہ کی نماز پڑھنے کے تعلق سے کوئی حدیث ہے؟ (۲) کیا اذان کے لیے مسجد کا اسپیکر کسی پڑوس کی بلڈنگ پر لگا سکتے ہیں جب کہ مسجد کی بلڈنگ پر اسپیکر لگانے کی جگہ ہے؟

    جواب نمبر: 149325

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 504-477/N=6/1438

    (۱): ماضی میں پنجوقتہ نماز ہر مسجد میں اور جمعہ کی نماز صرف جامع مسجد میں ہوا کرتی تھی اور اگر آبادی زیادہ ہوتی تو ایک ہی آبادی کے مختلف علاقوں میں الگ الگ جامع مسجدیں ہوا کرتی تھی اور جامع مسجد جمعہ والی مسجد ہی کوکہتے تھے اور ہر ہر مسجد میں جمعہ کی نماز نہ ہوتی تھی، آج کل بھی یہی مناسب ہے کہ حسب ضرورت شہر کی چند مساجد میں جمعہ ہو، ہر چھوٹی بڑی مسجد میں بلا ضرورت جمعہ نہ ہو۔پس چوں کہ پہلے جامع مسجد کے علاوہ کسی اور مسجد میں جمعہ نہ ہوتا تھا اور جمعہ والی مسجد ہی کو جامع مسجد کہتے تھے؛ اس لیے خاص جامع مسجد میں جمعہ پڑھنے کے متعلق حدیث یا فقہاء کے کلام میں کوئی صراحت یا فضیلت نہیں ملتی۔

    (۲):اگر مسجد کے مینار پر یا کسی اور جگہ اسپیکر لگانے کی مناسب جگہ ہے اور کسی پڑوس کی بلڈنگ پر اسپیکر لگانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے تو مسجد سے ہٹ کر کسی دوسری جگہ اسپیکر نہ لگانا چاہیے،مناسب نہیں۔ آپ ذمہ داران مسجد سے ملاقات کرکے پوری بات سمجھ لیں اور اگر انہوں نے بلا وجہ پڑوس کی بلڈنگ پر اسپیکر لگا ہوا ہے تو انھیں اچھے انداز سے توجہ دلادیں،اور اس کا خیال رکھیں کہ یہ مناسب درجے کا کام ہے، ضروری درجے کا نہیں ہے؛ لہٰذا اگر وہ نہ مانیں تو ان سے الجھنے کی ضرورت نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند