• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 54888

    عنوان: سورہٴ یاسین صبح كے وقت پڑھنا

    سوال: میں نے کہیں پڑھا ہے کہ صبح کے وقت سورة یاسین پڑھنا صحیح حدیث سے ثابت نہیں ہے، کیوں کہ یہ عمل ثابت نہیں ہے اور حدیث ضعیف ہے اور صبح سورة یاسین پڑھنا بدعت ہوگی ۔ براہ کرم، اس پر روشنی ڈالیں، کیوں کہ فجر کے بعد سورة یاسین پڑھنا بہت سے لوگوں کا معمول بن گیا ہے۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 54888

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1126-1266/M=11/1435-U آپ نے ایسا کہاں پڑھا ہے اس کا حوالہ نقل کیجئے محدثین کرام تو فضائل کے باب میں ضعیف حدیث کو بھی قابل عمل سمجھتے ہیں اگر صبح کے وقت سورہٴ یٰسین شریف پڑھنے کی فضیلت ضعیف حدیث سے ہی ثابت ہو تب بھی صبح کے وقت اس کی تلاوت کو بدعت نہیں کہا جاسکتا اس وقت پڑھنے کو بدعت بتلانا جہالت اور زیادتی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے دن کے شروع حصے میں سورہٴ یٰسین پڑھی اس کی ضروریات پوری کی جائیں گی“ من قرأ یٰسٓ في صدر النہار قضیت حوائجہ رواہ الدارمي مرسلاً (مشکاة)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند