• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 154896

    عنوان: کیا جلا ہوا كهانا شریعت میں منع ہے ؟

    سوال: کیا جلاہوا کہانا شریعت میں منع ہے ؟ اگر ایک گلاس سے زیادہ پانی پینا ہو تو تین سانس کی سنت کیا پہلے گلاس کے لئے ہوگی یا ہر گلاس کو تین سانس میں پینا ہوگا؟ کیا رفع یدین نہیں کرنے کی حدیث صحاح ستہ کی کسی کتاب میں موجود ہے ؟

    جواب نمبر: 154896

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:9-46/M=2/1439

    (۱) اگر جلا ہوا کھانا صحت کے لیے مضر ہو تو اس کا کھانا ممنوع ہے والأرجح تحریم أکل الطین، والتراب والعظام، والخبز المحروق بالنار منعًا لأذی البدن․ (الفقہ الإسلامی وأدلبتہ: ۳/ ۵۰۸کتاب الحظر والإباحة/ الفصل الأول: أنواع الأطعمة، ط: الہدی انٹرنیشنل دیوبند)

    (۲) ہرگلاس کو تین سانس میں پینا چاہیے؛ کیوں کہ ممکن ہے کہ دوسرے اور تیسرے گلاس کے درمیان کچھ فصل ہو، تو وہ مجموعی طور پر کئی بار کا پینا ہوگا۔ اور تین سانس لینا ایک بار پینے میں ہے (مستفاد: امداد الفتاوی: ۴/ ۱۰۳، ط: زکریا)

    عن أنس قال: کان النبي صلی اللہ علیہ وسلم یتنفس في الشراب ثلاثا، متفق علیہ․ مرقاة: ۸/ ۱۶۱، کتاب الأطعمة/ باب الأشربة، ط: فیصل دیوبند۔

    (۳) رفع یدین نہ کرنے کی حدیثیں مسلم، ترمذی، نسائی وغیرہ میں موجود ہیں، ترمذی کی روایت ملاحظہ ہو: عن علقمة قال: قال عبد اللہ بن مسعود: ألا أصلي بکم صلاة رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، فصلی فلم یرفع یدیہ إلا في أول مرة رواہ الترمذی: ۱/ ۳۵، وقال: وفي الباب عن البراء بن عازب وقال حدیث حسن․․․ ورجالہ رجال مسلم کذا في الجوہر النرقي: ۱/ ۱۳۷وصححہ ابن حزم کذا في التلخیص الحبیر: ۱/ ۸۳ورواہ النسائي أیضًا، إعلاء السنن: ۳/ ۵۸کتاب الصلاة باب ترک رفع الیدین الخ رقم الحدیث: ۱۸۳ط: زکریا دیوبند۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند