• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 602267

    عنوان: بقدر ضرورت علم دین سیکھنے کے لئے ایک مطالعاتی نصاب کا خاکہ 

    سوال:

    براے ٴ مہربانی تمام مسلمانوں کے لیے چند کتابیں تجویز فرمادیں جن کو پڑھ کر مسلمان اس حدیث کے حکم کو پورا کر لیں جس میں علم کو ہر مسلمان مرد و عورت پر فرض قرار دیا گیا ہے ؟

    جواب نمبر: 602267

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 429-270/SD=05/1442

     

    بقدر ضرورت علم دین حاصل کرنے کے سلسلے میں مختلف کتابیں تجویز کی جاسکتی ہیں، ایک نصاب وہ بھی جس کی حضرت مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہ العالی نے تجویز کیا ہے، جس کی کاپی منسلک کی جاتی ہے، آپ ملاحظہ کرلیں۔ باقی بہتر یہ ہوگا کہ آپ مقامی کسی باصلاحیت مستند عالم دین سے رابطہ رکھیں اور ان کے مشورے سے مطالعہ کی ترتیب قائم کریں۔

    -----------------------------

    بقدر ضرورت علم دین سیکھنے کے لئے ایک مطالعاتی نصاب کا خاکہ

    سوال:۔ گزارش ہے کہ حضرات علمائے کرام سے سنتے رہتے ہیں کہ دین کی بنیادی اور ضروری باتوں کا علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد و عورت پر فرض ہے، جیسا کہ حدیث پاک میں ہے ”طلب العلم فریضة علی کل مسلم و مسلمة“ لیکن دین کی بنیادی اور ضروری باتوں کی تعیین ہم جیسے عامی مسلمانوں کو معلوم نہیں۔

    دوسری بات یہ ہے کہ جس طرح آپ نے دینی مدارس میں پڑھنے والے علمائے کرام کے لئے ایک نصاب مقرر کر رکھا ہے، اس طرح عام مسلمانوں کے لئے بقدر ضرورت دین کا علم سیکھنے کے لیے کوئی نصاب مقرر نہیں۔ اگرچہ حضرات علماء کرام نے دین اسلام کی تعلیمات کو عام کرنے کے لیے اُردو زبان میں بہت سی کتابیں اور رسالے تحریر فرمائے ہیں۔

    آپ سے درخواست ہے کہ آپ اُردو زبان میں لکھی ہوئی کتابوں کا ایسا مجموعہ تجویز فرمادیں جو عام مسلمانوں کے لیے علم دین سیکھنے کے لئے نصاب کا درجہ رکھتا ہو، اس نصاب کو پڑھ لینے کے بعد آدمی کو دین کی بنیادی اور ضروری باتوں کا علم حاصل ہوجائے اور حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی محولہ بالا حدیث پاک کا منشا بھی پورا ہوجائے ، بینوا توجروا ۔

    جواب:۔ گرامی نامہ ملا، آپ نے بہت اہم سوال پوچھا ہے۔ بقدر ضرورت دین کا علم حاصل کرنا واقعةً ہر مسلمان پر فرض ہے۔ احقر کی رائے میں اس مطالعے کے دو حصے کرنے چاہئیں۔

    پہلا حصہ ابتدائی ضروری معلومات پر مشتمل ہو جن کے بغیر ایک سچے مسلمان کی طرح زندگی گزارنا ممکن نہیں، اور دوسرا حصہ پہلے حصے کی تکمیل کے بعد ایسے مطالعے پر مشتمل ہو جس سے دینی معلومات میں اتنی وسعت اور استحکام پیدا ہوجائے کہ انسان گمراہ کرنے والوں سے گمراہ نہ ہو، پہلے حصے میں احقر کی نظر میں مندرجہ ذیل کتب کا مطالعہ ضروری ہے۔

    ۱:۔ حیاة المسلمین                       از حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھاتونی قدس سرہ

    ۲:۔ فروع الایمان                     از حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی قدس سرہ

    ۳:۔ تعلیم الدین                       از حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی قدس سرہ

    ۴:۔ مَردو کے لئے ”بہشتی گوہر“ اور عورتوں کے لئے ”بہشتی زیور“         از حکیم الامت

    ۵:۔ جزاء الاعمال                       از حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی قدس سرہ

    ۶:۔ سیرت خاتم الانبیاء             از حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب رحمة اللہ علیہ

    ۷:۔ حکایاتِ صحابہ                     از شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا صاحب سہارنپوری مدظلہم

    ۸:۔ تاریخ اسلام کامل               از حضرت مولانا محمد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ

    ۹:۔ اُسوہٴ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم   از حضرت مولانا ڈاکٹر عبد الحی صاحب عارفی رحمة اللہ علیہ

    دوسرے حصے میں مندرجہ ذیل کتب شامل ہونی چاہئیں۔

    ۱:۔ معارف القرآن                  از حضرت مولانا مفتی شفیع صاحب رحمة اللہ علیہ

    یا تفسیر عثمانی                             از شیخ الاسلام حضرت علامہ شبیر احمد صاحب عثمانی رحمة اللہ علیہ

    ۲:۔ معارف الحدیث کامل         از حضرت مولانا محمد منظور نعمانی صاحب مدظلہم

    ۳:۔ بہشتی زیور کے مسائل        از حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمة اللہ علیہ

    یا علم الفقہ                                از حضرت مولانا عبد الشکور صاحب لکھنوی رحمة اللہ علیہ

    ۴:۔ عقائد اسلام                       از حضرت مولانا محمد ادریس صاحب کاندھلوی رحمة اللہ علیہ

    ۵:۔ شریعت و طریقت              از حکیم الامت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمة اللہ علیہ

    ان شاء اللہ ان کتابوں کے مطالعے سے دین کی اتنی ضروری معلومات حاصل ہو جائیں گی کہ ان کے بعد اپنی زندگی بھی سنور جائے اور انسان کسی باطل نظریئے سے گمراہ بھی نہ ہو۔ 


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند