• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 69325

    عنوان: کیا احادیث کی صحیح ، حسن ، ضعیف ہونے کے درجہ بندی کے طریقہ تمام امت کے علماء کرام کا ایک ہی ہے یا اس پر بھی اختلاف ہے ؟

    سوال: کیا احادیث کی درجہ بندی پر بھی اختلاف ہے کہ ایک حدیث کسی ایک عالم کے نزدیک اگر صحیح ہو تو وہی حدیث کسی دوسرے کے نزدیک ضعیف ہوگی؟ کیا تمام امت نے احادیث کی درجہ بندی کے لیئے متفقہ اصول بنائے ہوئے ہیں یا احناف کے اصولوں کے مطابق صحیح حدیث مالکیوں یا دیگر فقہ والوں کے نزدیک ضعیف ہو سکتی ہے ؟ رہنمائی کریں اللہ کے واسطے ۔

    جواب نمبر: 69325

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 984-806/D=12/1437 صحیح ، حسن، ضعیف کی اصطلاح محدثین نے مقرر کی ہیں ان کی تعریف میں کچھ تھوڑا بہت فرق خود محدثین کے درمیان پایا جاتا ہے، اس بنیاد پر حکم میں بھی اختلاف پایا جائے گا۔ مثلاً صحیح کا جو معیار امام بخاری کے نزدیک ہے ا س معیار پر بہت سی وہ حدیثیں جو امام مسلم وغیرہ کے نزدیک صحیح ہیں مگر امام بخاری کے نزدیک صحیح نہیں ہوتیں۔ پھر صحیح حسن ضعیف کی تعریفات میں مختلف قیود اور شرطیں ہوتی ہیں کسی ایک قید یا شرط کے نہ پائے جانے کی صورت میں حکم میں فرق پیدا ہوجاتا ہے امام ابوحنیفہ  اورامام مالک کے دور میں فن حدیث کی پورے طور پر تدوین نہیں ہوتی تھی نیز سلسلہ اسناد بھی کم تھا اس لیے ہو سکتا ہے کہ کوئی حدیث امام ابوحنیفہ  یا امام مالک  کے نزدیک صحیح اور قابل استدلال رہی ہو لیکن بعد میں سلسلہ سند کے بڑھ جانے کی وجہ سے اصطلاح کے اعتبار سے اس کا درجہ کم ہوگیا ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند