• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 20168

    عنوان:

    میں یہ جاننا چاہتاہو ں کہ جب کسی شخص کا انتقال ہوتا ہے تو کیا اس کی روح اس کے مکان میں واپس آتی ہے یا ان لوگوں کو جو کہ اس کی قبر کی زیارت کرتے ہیں ان کو دیکھتی اور محسوس کرتی ہے یا اس طرح کی کوئی اور چیز ؟ مزید برآں ، کیا کوئی عورت قبرستان جاسکتی ہے یا کوئی شرط ہے جس کے ساتھ اس کو اجازت ہے؟ میرا آخری سوا ل یہ ہے کہ کیا ہر فرض نماز کے بعد اجتماعی دعا بدعت ہے یا اس عمل کے لیے کچھ مستند حوالہ ہے؟

    سوال:

    میں یہ جاننا چاہتاہو ں کہ جب کسی شخص کا انتقال ہوتا ہے تو کیا اس کی روح اس کے مکان میں واپس آتی ہے یا ان لوگوں کو جو کہ اس کی قبر کی زیارت کرتے ہیں ان کو دیکھتی اور محسوس کرتی ہے یا اس طرح کی کوئی اور چیز ؟ مزید برآں ، کیا کوئی عورت قبرستان جاسکتی ہے یا کوئی شرط ہے جس کے ساتھ اس کو اجازت ہے؟ میرا آخری سوا ل یہ ہے کہ کیا ہر فرض نماز کے بعد اجتماعی دعا بدعت ہے یا اس عمل کے لیے کچھ مستند حوالہ ہے؟

    جواب نمبر: 20168

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 560=193tl-4/1431

     

    (۱) کسی شخص کے انتقال کے بعد اس کی روح کا مکان میں واپس آنا کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں۔

    (۲) صاحب قبر کو زیارت کرنے و الے کا علم ہوتا ہے اور وہ اس سے مانوس ہوتے ہیں: قال ابن القیم: الأحادیث والآثار تدل علی أن الزائر حین جاء علم بہ المزور وسمع سلامہ وأنس بہ وردّ علیہ عام في حق الشہداء وغیرہم وأنہ لا توقیت في ذلک (طحطاوی علی مراقی الفلاح: ۶۲۰، ط: دارالکتاب دیوبند)

    (۳) عورتیں قبرستان جاکر جزع وفزع کرتی ہیں، اس لیے ان کو قبرستان جانے سے احتراز کرنا چاہیے۔

    (۴) نفس دعاء مطلقاً مامور بہ ہے اور بعد نماز دعاء کا قبول ہونا احادیث سے ثابت ہے، عمل الیوم واللیلہ ودیگر کتب احادیث میں ان دعاوٴں کا ذکر موجود ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہٴ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نمازوں کے بعد دعاء کرتے تھے اس لیے دعاء کرنا بدعت نہیں، نیز سب آدمی اپنی اپنی دعاء کریں جس سے اجتماع کی شکل بن جائے تو یہ بھی مضر نہیں۔ البتہ امام کا جہراً دعا کرنا اور مقتدیوں سے آمین کہلوانا اس کی پابندی ثابت نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند