• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 610914

    عنوان: کیا ہم کسی دوسرے کو نماز یا کسی اور عبادت کا حکم دے سکتے ہیں 

    سوال:

    کیا ہم کسی دوسرے کو نماز یا کسی اور عبادت کا حکم دے سکتے ہیں یا بس کہہ سکتے ہیں، کیونکہ قرآن پاک میں ہے کہ نیکی کا حکم دیتے ہیں اور برائی سے بچنے کا کہتے ہیں؟ یا بس نرمی سے ایک دو بار کہہ دیں۔

    جواب نمبر: 610914

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1183-898/L=8/1443

     اگر بے نمازی ایسا شخص ہے كہ اس كو نصیحت كی جائے تو وہ قبول كرلے گا تو ایسے شخص كو اچھے انداز سے نصیحت كرنا ضروری ہے، محض خانہ پری كافی نہیں، اسی طرح اگر یہ گمان ہوكہ وہ نہیں مانے گا اس كو بھی نصیحت كرنا بہتر ہے ؛ البتہ اگر كسی كو دعوت دینے میں فتنہ كا اندیشہ ہو اور اس وقت آدمی دل میں برا سمھ لے تو یہ كافی ہوسكتا ہے ۔ثم اعلم أنه إذا كان المنكر حراما وجب الزجر عنه، وإذا كان مكروها ندب، والأمر بالمعروف أيضا تبع لما يؤمر به، فإن وجب فواجب، وإن ندب فمندوب، ولم يتعرض له في الحديث لأن النهي عن المنكر شامل له، إذ النهي عن الشيء أمر بضده، وضد المنهي إما واجب أو مندوب أو مباح والكل معروف، وشرطهما أن لا يؤدي إلى الفتنة، كما علم من الحديث، وأن يظن قبوله، فإن ظن أنه لا يقبل فيستحسن إظهار شعار الإسلام.[مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح 8/ 3209]


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند