• معاشرت >> لباس و وضع قطع

    سوال نمبر: 8233

    عنوان:

    میری عمر تیس سال ہے غیر شادی شدہ ہوں۔ میری داڑھی کے بال وقت سے پہلے سفید ہورہے ہیں ڈاکٹر کہتے ہیں کہ اس پر کوئی خاص علاج نہیں ہے سوائے ہئر ڈائنگ کے۔ابھی میری داڑھی ایک مشت سے کم ہے۔ اور یہ مسئلہ مجھے ذہنی طور پر بہت زیادہ پریشان کررہا ہے کیا مجھے اسے بڑی رکھنی چاہیے؟ کیا سنتوں کی تکمیل راحت کے ساتھ ہیں (حوالہ الرسالہ اگست 2008صفحہ نمبر 8) ایک حدیث میں نے سنی تھی جس میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ لنگی ٹخنوں کے اوپر پہنا کرو نیچے پہننا متکبرین کی علامت ہے۔ اس پر ایک دفعہ حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالی عنہ نے گھسٹنے والا کپڑا پہنا جو بار بارٹخنوں کے نیچے جاتا تھا اور آپ رضی اللہ تعالی عنہ اس کو اوپر کرتے تھے۔ ان کا یہ عمل دیکھ کر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایسا مت کرو تم متکبرین میں سے نہیں ہو۔ تو کیا میں اس حدیث پر سے اجتہاد کر کے کچھ سال کے لیے شادی کیبعد تک داڑھی نہ رکھوں؟

    سوال:

    میری عمر تیس سال ہے غیر شادی شدہ ہوں۔ میری داڑھی کے بال وقت سے پہلے سفید ہورہے ہیں ڈاکٹر کہتے ہیں کہ اس پر کوئی خاص علاج نہیں ہے سوائے ہئر ڈائنگ کے۔ابھی میری داڑھی ایک مشت سے کم ہے۔ اور یہ مسئلہ مجھے ذہنی طور پر بہت زیادہ پریشان کررہا ہے کیا مجھے اسے بڑی رکھنی چاہیے؟ کیا سنتوں کی تکمیل راحت کے ساتھ ہیں (حوالہ الرسالہ اگست 2008صفحہ نمبر 8) ایک حدیث میں نے سنی تھی جس میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ لنگی ٹخنوں کے اوپر پہنا کرو نیچے پہننا متکبرین کی علامت ہے۔ اس پر ایک دفعہ حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالی عنہ نے گھسٹنے والا کپڑا پہنا جو بار بارٹخنوں کے نیچے جاتا تھا اور آپ رضی اللہ تعالی عنہ اس کو اوپر کرتے تھے۔ ان کا یہ عمل دیکھ کر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایسا مت کرو تم متکبرین میں سے نہیں ہو۔ تو کیا میں اس حدیث پر سے اجتہاد کر کے کچھ سال کے لیے شادی کیبعد تک داڑھی نہ رکھوں؟

    جواب نمبر: 8233

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1949=1726/ب

     

    اجتہاد، مجتہد کیا کرتا ہے، جس میں اجتہاد کے شرائط پائے جائیں۔ پھر اجتہاد قرآن وحدیث کے علاوہ مسائل میں کیا جاتا ہے جو حکم قرآن یا حدیث میں موجود ہے اسے تو من وعن تسلیم کرنا ہے اور اس پر عمل کرنا ہے۔اس میں اجتہاد نہ توجائز ہے نہ اس کی کوئی ضرورت ہے۔ حدیث شریف میں ڈاڑھی رکھنے کا صاف حکم موجود ہے: أنھکوا الشوارب واعفوا اللحی وخالفوا المشرکین اس لیے کچھ سال کے لیے ڈاڑھی منڈانے کی اجازت نہیں، یہ قطعی حرام ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند