معاشرت >> لباس و وضع قطع
سوال نمبر: 40049
جواب نمبر: 40049
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 761-751/N=9/1433 (۱) نوکری چھوڑنے سے پہلے آپ کو کسی مستند ومعتبر مفتی یا عالم سے مشورہ کرلینا چاہیے تھا۔ (۲) جی ہاں آپ کے لیے ایسی ملازمت کی گنجائش ہے جس میں پینٹ شرٹ پہنی جاتی ہو بشرطیکہ پینٹ کے پائینچے ٹخنے سے اوپر ہوں، پینٹ اتنی چست نہ ہو کہ اعضاء کی ساخت اور ان کا حجم محسوس کیا جاسکے اور اِن شرٹ بھی نہ کریں اور ملازمت کے علاوہ دوسرے اوقات میں شرعی لباس پہنیں۔ (۳) پینٹ شرٹ فی زماننا کسی قوم کا مذہبی شعار نہیں ہے، اس لیے پینٹ شرٹ پہننے والا مسلمان سوال میں مذکور وعید میں داخل نہ ہوگا، لیکن فساق وفجار کا لباس ضرور ہے، اس لیے بلا ضرورت اس کا استعمال مکروہ ہے۔ (۴) انسان کی زندگی کا ہرلمحہ اور ہرگھڑی اللہ کی امانت اور نہایت اہم اور قیمتی ہے، انسان کو اپنی زندگی کا کوئی بھی وقت فضول اور لایعنی باتوں اور کاموں میں ضائع اور برباد نہ کرنا چاہیے، لیکن اہل تبلیغ کے حوالہ سے آپ نے جو بات ذکر کی ہے وہ میں نے کہیں نہیں پڑھی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند