• معاشرت >> لباس و وضع قطع

    سوال نمبر: 40049

    عنوان: لباس اور نوکری

    سوال: (۱) میں نے ایم بی اے کیا ہوا ہے اور ۶ سال سے سللنگ کی جوب کر رہا ہوں جس میں پینٹ شرٹ پہنی پڑتی ہے ، تبلیغ میں وقت لگانے کے بعد میں نے نوکری چھوڑ دی ہے اور کافی عرصے سے نوکری تلاش کر رہا ہوں جس میں لباس کا مسئلہ نہ ہو لیکن کوئی نوکری نہیں مل رہے ، گھروالے کافی پریشان ہوتے ہیں ابہ اپ بتائیں کہ میں کیا کروں؟(۲) کیا میں کوئی ایسی نوکری کر سکتا ہوں جہاں پر پینٹ شرط پہنی جاتی ہے؟ (۳) مزید اس سوال کی وضاحت کریں کہ پینٹ شرط پہننے سے انسان کیا اس میں داخل ہو جاتا ہے کہ جس نے کافروں سے مشابہت اختیار کی؟ انکا حشر انہیں کے ساتھ ہو گا؟ (۴) دوسرا ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ تبلیغ میں کہا جاتا ہے کہ عصر سیعشا تک کوئی دنیاوی کام نہ کرو ورنہ بہت پریشانیاں ہوں گی ، کیوں کہ آپ اب تبلیغ والے ہو اور یہ وقت اللہ کی امانت ہے، اسیآپ کہیں اور استعمال نہیں کر سکتے۔ براہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔ فرمائیں ؟

    جواب نمبر: 40049

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 761-751/N=9/1433 (۱) نوکری چھوڑنے سے پہلے آپ کو کسی مستند ومعتبر مفتی یا عالم سے مشورہ کرلینا چاہیے تھا۔ (۲) جی ہاں آپ کے لیے ایسی ملازمت کی گنجائش ہے جس میں پینٹ شرٹ پہنی جاتی ہو بشرطیکہ پینٹ کے پائینچے ٹخنے سے اوپر ہوں، پینٹ اتنی چست نہ ہو کہ اعضاء کی ساخت اور ان کا حجم محسوس کیا جاسکے اور اِن شرٹ بھی نہ کریں اور ملازمت کے علاوہ دوسرے اوقات میں شرعی لباس پہنیں۔ (۳) پینٹ شرٹ فی زماننا کسی قوم کا مذہبی شعار نہیں ہے، اس لیے پینٹ شرٹ پہننے والا مسلمان سوال میں مذکور وعید میں داخل نہ ہوگا، لیکن فساق وفجار کا لباس ضرور ہے، اس لیے بلا ضرورت اس کا استعمال مکروہ ہے۔ (۴) انسان کی زندگی کا ہرلمحہ اور ہرگھڑی اللہ کی امانت اور نہایت اہم اور قیمتی ہے، انسان کو اپنی زندگی کا کوئی بھی وقت فضول اور لایعنی باتوں اور کاموں میں ضائع اور برباد نہ کرنا چاہیے، لیکن اہل تبلیغ کے حوالہ سے آپ نے جو بات ذکر کی ہے وہ میں نے کہیں نہیں پڑھی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند