• معاشرت >> لباس و وضع قطع

    سوال نمبر: 40856

    عنوان: بالوں اور بھنووں کا حکم؟

    سوال: (۱) کیا عورت کے لئے جائز ہے کہ گھنی اور لمبے موٹے بالوں والی بھنووں کو تراش کر مناسب بنا لے ،اور پھیلے ہوئے بال جو دیکھنے میں بھدے معلوم ہوں ان کو نکال دے ؟ واضح رہے کہ بال اتنے لمبے نہیں جو آنکھوں میں پڑیں اور ان سے تکلیف ہوتی ہو ،بس ازالہ عیب مقصد ہے، (۲) بھنووں کا درمیان سے ملا ہونا بھی عیب ہے، کیا درمیان کے بال نکال سکتے ہیں ازالہ عیب کی نیت سے ؟ جیسے مونچھوں کے بال صاف کرنا مستحب ہے؟

    جواب نمبر: 40856

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1328-1327/M=9/1433 حدیث میں بال نوچنے والی اور نوچوانے والی عورتوں پر لعنت آئی ہے، اسی لیے بھنووں کے بال کو صاف کرنا یا باریک کرنا تو تو جائز نہیں، ہاں اگر بھنووں کے بال اس قدر لمبے اور گھنے ہوں کہ معتاد بناوٹ سے متجاوز ہوں اور دیکھنے میں بدنما معلوم ہوں یا شوہر کی ناگواری کا باعث ہوں تو ایسی صورت میں ازالہٴ عیب اور شوہر کی خوشنودی کے لیے کچھ تراش وخراش کرکے معتاد طریقے پر کرلینے میں مضائقہ نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند