معاشرت >> لباس و وضع قطع
سوال نمبر: 32303
جواب نمبر: 32303
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 905=572-6/1432 زیب وزینت کے لیے کسی ڈیزائن سے بال تراشنا جائز نہیں، عورت کے لیے جس قدر بال لمبے ہوں مستحسن ہے، آسمانوں پر فرشتوں کی تسبیح ہے، ”سبحان من زین الرجال باللحی وزین بالنساء بالذوائب“ پاک ہے وہ ذات جس نے مردوں کو داڑھی سے زینیت بخشی اور عورتوں کو لٹوں اور چوٹیوں سے، اس لیے بالوں کو چھوٹا نہ کیا جائے، البتہ اگر بال اتنے لمبے ہوں کہ سرین سے بھی نیچے ہوجائیں اور عیب معلوم ہونے لگیں تو سرین سے نیچے والے حصہ کے بالوں کو کاٹا جاسکتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند